وزیر اعظم کا چینی شہریوں کی سیکیورٹی سے متعلق اجلاس کا خود جائزہ لینے کا فیصلہ
وزیرِاعظم شہبازشریف نے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے اجلاسوں کا ہر ماہ خود جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزارت داخلہ نے امن اور سلامتی کی صورتحال اور وزارت کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، سکیورٹی اداروں کے سربراہان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیرِ اعظم نے سیکیورٹی اداروں کو چینی باشندوں کی سیکیورٹی فول پروف بنانے اور سیکیورٹی اسٹینڈرڈ آپریٹنگ سسٹم (ایس او پیز) کے باقاعدگی سے آڈٹ کے لیے لائحہ عمل بنانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے وزارت داخلہ کو صوبائی انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹس کی بہتری کے لیے صوبوں سے تعاون بڑھانے کی ہدایت بھی کی۔
اجلاس کے دوران شہباز شریف نے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے اجلاسوں کا ہر ماہ خود جائزہ لینے کا فیصلہ بھی کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے اجلاسوں کا ہر ماہ خود جائزہ لینے کا فیصلہخیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں اسلام آباد سے داسو میں موجود ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم کی تعمیراتی سائٹ پر جاتے ہوئے بس پر ہونے والے خودکش بم دھماکے میں 5 چینی انجینئرز اور ان کے پاکستانی ڈرائیور کی ہلاکتوں کے ایک ہفتے کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس حملے کے بعد چین نے دھماکے کی مکمل تحقیقات اور اپنے شہریوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا تھا جب کہ اس کے جواب میں پاکستان نے ’مجرموں اور سہولت کاروں‘ کی گرفتاری کے لیے فوری تحقیقات کا اعلان کیا تھا، چینی تفتیش کار بھی تحقیقات میں شامل ہونے پہنچ چکے ہیں۔
چینی حکومت کی جانب سے واقعے کی فوری تحقیقات اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے مطالبے کے جواب میں حکومت نے حملے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی ) بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔