گھر والے راضی نہ ہوتے تو بھاگ کر شادی نہ کرتی، سنیتا مارشل
ماڈل و اداکارہ سنیتا مارشل نے کہا ہے کہ اگر ان کے گھر والے حسن احمد سے شادی کے لیے رضامند نہ ہوتے تو وہ ان سے بھاگ کر ہر گز شادی نہ کرتیں۔
سنیتا مارشل کی وائرل ہونے والی ایک مختصر ویڈیو میں انہیں اپنی شادی پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
سنیتا مارشل کی مذکورہ ویڈیو وصی شاہ کے پروگرام کی ہے، جس میں انہوں نے کچھ عرصہ قبل شرکت کی تھی۔
شادی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر سنیتا مارشل کا کہنا تھا کہ شروع میں ان کے گھر والے حسن احمد سے شادی کے لیے رضامند نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا خاندان انگلینڈ میں رہائش پذیر تھا اور وہ کیریئر کے سلسلے میں پاکستان میں مقیم تھیں جب کہ ان کے گھر والے حسن احمد سے شادی کے لیے تیار نہ تھے۔
اداکارہ کے مطابق وہ گھر والوں کو منانے کے لیے انگلینڈ گئیں اور ان کی رضامندی سے ہی شادی کی۔
ایک سوال پر انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ انہیں حسن احمد سے عشق تھا اور وہ ان سے شادی کرنا چاہتی تھیں لیکن انہوں نے پہلے ہی سوچ رکھا تھا کہ اگر ان کے اہل خانہ رضامند نہ ہوئے تو وہ اداکار سے بھاگ کر شادی نہیں کریں گی۔
خیال رہے کہ سنیتا مارشل اور حسن احمد نے 2008 میں شادی کی تھی، جوڑے کے دو بچے ہیں، جس میں سے بیٹے کی عمر 14 سال جب کہ بیٹی کی عمر 10 سال ہے۔جس وقت ان کی شادی ہوئی، اس وقت سنیتا مارشل ماڈلنگ کیریئر کے عروج پر تھیں جب کہ حسن احمد نے اس وقت اداکاری کا آغاز نہیں کیا تھا۔
سنیتا مارشل نے سنہ 2000 میں شوبز میں قدم رکھا تھا، ابتدائی سالوں میں انہوں نے ماڈلنگ میں خوب نام کمایا، بعد ازاں سنیتا نے اداکاری کے میدان میں بھی خوب پذیرائی حاصل کی۔
دونوں کو مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے کے باوجود شادی کرنے پر بعض مرتبہ تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے، حسن احمد اسلام جب کہ سنیتا مارشل مسیحیت کی پیروکار ہیں۔