پشاور ہائیکورٹ نے حماد اظہر کی 51 مقدمات میں راہداری ضمانت منظور کرلی
پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی 51 مقدمات میں راہداری ضمانت منظور کرلی۔
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کے لیے دائر درخواست پر چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حماد اظہر کے خلاف 51 مقدمات درج ہیں، باقی کا ابھی پتا نہیں، کتنے ہیں، لاہور، واہ کینٹ، راولپنڈی، فیصل آباد اور دیگر شہروں میں ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔
چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا یہ تو کئی شہروں میں کیسز ہیں، کتنا ٹائم دیں، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل صاحب آپ بتائے، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل انعام یوسفزئی نے کہا کہ عدالت کو جو بہتر لگے وہ ٹائم دے دیں۔
عدالت نے ایک مہینے میں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے راہداری ضمانت منظور کرلی۔
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ گزشتہ 8 ماہ سے ملک کے قانون کا مزاق بنایا گیا، ایک وقت میں میرے اوپر 51 مقدمات بنائے گیے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ، جمہوریت، انسانیت کسی کو نہیں چھوڑا گیا ہے، مجھ پر اور میرے گھر والوں پر جو گزارا اس پر دکھ ہے، آج ملک کہا کھڑا ہے، ججز کیا کہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2 تہائی اکثریت سے جیتنی والی جماعت کو ہرایا گیا، آنے والے 2 دنوں کے دوران پریس کانفرنس کروں گا جس میں تمام تفصیلات بیان کروں گا۔
واضح رہے کہ سانحہ 9 مئی کے بعد حماد اظہر کے خلاف بھی دہشت گردی اور مختلف الزامات کے تحت مقدمات درج ہیں اور وہ گزشتہ کئی ماہ سے روپوش تھے۔