9 مئی مقدمات: شیخ رشید، زرتاج گُل سمیت 59 ملزمان کو چالان کی نقول فراہم
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید، شیخ راشد شفیق اور زرتاج گُل سمیت 59 ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کردی، آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق سانحہ 9 مئی سے متعلق 3 تھانوں (تھانہ ٹیکسلا، مورگاہ، کینٹ) کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ملک اعجاز اصف نے کی۔
شیخ رشید، سابق رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی، کرنل ریٹائرڈ اجمل صابر راجا اور زرتاج گل اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے تفتیشی افسران کو چالان کی نقول پیش کرنے کا حکم دیا اور مقدموں میں دہشت گردی کی دفعات پر بھی سوالات اٹھائے۔
پراسیکیوشن نے چالان کی نقول کی فراہمی کے لیے عدالت سے وقت دینے کی استدعا کی۔
دریں اثنا شیخ رشید، شیخ راشد شفیق، کرنل اجمل صابر، زرتاج گل، چوہدری ساجد، واثق قیوم، تیمور مسعود اکبر سمیت 59 ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کردی گئیں۔
آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔
’27 رمضان کو مقتدر حلقے غریب لوگوں کیلئے معافی کا اعلان کریں‘
عدالت میں پیشی کے موقع پر شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے 3 مقدمات کی 3، 3 نقول ہمیں فراہم کردی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف 9 مئی کے 17 کیسز چل رہے ہیں، 11 کیسز دہشت گردی عدالت میں ہیں، آئندہ سماعت پر بھی پیش ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت جنہوں نے چلانی ہے انہوں نے چلانی ہے، ہماری خاموشی رنگ لائے گی، ہم چاہتے ہیں غریب کا چولہا جلے۔
شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان کو آگے جانا چاہیے، غریب کی حالت بہت خراب ہے، 27 رمضان کو مقتدر حلقے غریب لوگوں کے لیے معافی کا اعلان کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بہت پہلے کہا تھا ن میں سے ش نکلے گی، نواز شریف کی سیاست کی جگہ شہباز شریف نے لی ہے، بہت پہلے کہا تھا شہباز شریف کی سیاست چلے گی، نواز شریف کی نہیں۔
’14 تو کیا 1400 ایف آئی آر درج کردیں، عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑوں گی‘
رہنما پی ٹی آئی زرتاج گل نے انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو ڈیرہ غازی خان میں موجود تھی، سب جانتے ہیں پی ٹی آئی کو فریم کیا گیا، جن کو فائدہ ہوا وہ آج حکومت میں بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مُجھے میڈیا سے پتا چلا نو مئی کی راولپنڈی ڈویژن میں 14 مقدمات درج ہوئے، آج میری ان 14 کیسز ضمانتیں ہو چکی ہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ ہم آئین کی بھی پاس داری کرتے ہیں یہ ہمیں ایف آئی آر ہی نہیں دیتے، ابھی تک نو مئی کی آڑ میں ہم سب کو سزا دی جا رہی ہے، ہم آئین اور قانون کو مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک جگہ سے نکلتے ہیں دوسری جگہ ایف آئی آر کر دی جاتی ہے، 14 تو کیا 1400 ایف آئی آر درج کر دی جائیں عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑوں گی۔
پسِ منظر
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔