ملائیشیا: اسرائیلی شخص کو آتشیں اسلحہ سپلائی کرنے کے شبے میں 3 افراد گرفتار
ملائیشیا کے حکام نے رواں ہفتے کوالالمپور کے ایک ہوٹل سے حراست میں لیے جانے والے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے 36 سالہ شخص کو آتشیں اسلحہ سپلائی کرنے کے شبے میں 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔
خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس رضاالدین حسین نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 6 ہینڈ گنوں اور 200 گولیوں پر مشتمل ایک بیگ کے ساتھ گرفتار ہونے والا یہ شخص 12 مارچ کو متحدہ عرب امارات سے کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچا تھا، جس کے بارے میں حکام کا خیال ہے کہ اس نے سفر کے لیے جعلی فرانسیسی پاسپورٹ استعمال کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مشتبہ شخص، جس کی عوامی سطح پر شناخت نہیں کی گئی ہے، نے پولیس کی طرف سے پوچھ گچھ پر اسرائیلی پاسپورٹ حوالے کردیا، اس نے ملائیشیا پہنچنے کے بعد اسلحے کا آرڈر دیا تھا اور ان کے لیے کرپٹو کرنسی سے ادائیگی کی تھی۔
سنگاپور میں اسرائیلی سفارت خانے نے فوری طور پر تبصرے کے لیے ای میل کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ ملائیشیا اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
پولیس نے اس امکان کو مسترد نہیں کیا کہ یہ شخص اسرائیلی انٹیلی جنس کا رکن ہو سکتا ہے، حالانکہ مشتبہ شخص نے حکام کو بتایا کہ وہ خاندانی تنازع کی وجہ سے دوسرے اسرائیلی شہری کو قتل کرنے کے لیے ملائیشیا آیا تھا۔
رضاالدین حسین نے کہا کہ ’ہمیں اس بیانیے پر مکمل اعتماد نہیں ہے کیونکہ ہمیں شبہ ہے کہ کوئی اور ایجنڈا ہو سکتا ہے، یہ شخص ملائیشیا میں رہتے ہوئے کئی ہوٹلوں میں ٹھہرا تھا۔‘
رضاالدین نے ہفتے کے روز ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ تین ملائیشیائی باشندوں کو، جن میں ایک شادی شدہ جوڑا بھی شامل ہے، کو جمعہ کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں ہتھیار فراہم کرنے اور اسرائیلی مشتبہ شخص کے ڈرائیور کے طور پر کام کرنے کے شبے میں 7 دن کے لیے ریمانڈ پر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جوڑے کی کار سے ایک پستول برآمد کیا گیا ہے۔
اس شخص کی گرفتاری کے بعد حکام کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور ملائیشیا کے بادشاہ، وزیر اعظم انور ابراہیم اور دیگر اعلیٰ سطح کی شخصیات کے لیے سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
اکثریتی مسلم آبادی والا ملک ملائیشیا، فلسطینیوں کا بھرپور حامی ہے اور غزہ میں اسرائیل کی مہم پر تنقید کرتا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق ملائیشیا میں تقریباً 600 فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں۔
2018 میں ایک فلسطینی سائنسدان کو ملائیشیا کے دارالحکومت میں دو نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا، جس کے بارے میں حماس نے کہا تھا کہ یہ اسرائیل کی انٹیلی جنس سروس ’موساد‘ کی کارروائی تھی۔ اسرائیل نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔