پاکستان

پنجاب: مہلک دھاتی ڈور سے تحفظ کیلئے موٹرسائیکلوں پر حفاظتی وائرز کی تنصیب

دھاتی ڈور، پتنگ بازی کے خونی کھیل میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، مریم نواز

شہریوں کو پتنگ کی مہلک ڈور سے بچانے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے موٹر سائیکلوں پر سیفٹی وائر گارڈ تنصیب کی مہم کا آغاز کر دیا ۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ٹریفک پولیس آبشار خدمت مرکز لاہورکا دورہ کیا جہاں انہوں نے مختلف کاونٹرز کا معائنہ کیا اور سیلف آپریٹنگ سسٹم کا جائزہ لیا۔

مریم نواز نے آٹومیٹڈ اسٹیمولیٹر پر ڈرائیونگ بھی کی، وزیر اعلیٰ نے خدمت مرکز میں موجود شہریوں سے ملاقات کی اور مرکز میں موجود سہولیات بارے دریافت کیا۔

اس موقع پر دھاتی ڈور سے بچاؤ کے لئے شہریوں میں سیفٹی وائرز تقسیم کی گئیں۔

وزیر اعلیٰ نے ٹریفک پولیس کو موٹرسائیکلز پر سیفٹی وائر گارڈ کی پابندی کرانے کی ہدایت کی۔

مریم نواز کا کہنا تھا دھاتی ڈور اور پتنگ بازی کے خونی کھیل میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ کسی کو عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے شہر سرگودھا اور فیصل آباد میں پتنگ کی ڈور سے ہلاکتوں کے بعد پنجاب پولیس نے پتنگ بازی کے خلاف صوبے بھر میں کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔

خیال کیا جارہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے بڑے ڈیلر پتنگیں، دھاتی ڈور اور منشیات فروخت کر رہے، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سینکڑوں ویب سائٹس ممکنہ خریداروں تک پہنچنے کے لیے غیر قانونی کاروبار کر رہی ہیں۔

تنگ کی ڈور سے ہونے والے واقعات کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے امن و امان اور جرائم کی صورتحال پر اجلاس بلا لیا تھا، مریم نواز نے کیمیکل سٹرنگ بنانے، فروخت کرنے اور خریدنے کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔

راولپنڈی پولیس نے تازہ ترین کارروائی کے دوران 7 ملزمان کو گرفتارکر کے ان سے سیکڑوں پتنگیں اور ڈوریں برآمدکرلی اور ملزمان کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کرلیے۔

ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی کا کہنا تھاکہ پتنگ بازی جان لیوا اورخونی کھیل ہے، پتنگ بازی اورپتنگ فروشی میں ملوث ملزمان قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔

’ڈراموں میں اداکاروں کا نکاح اصل ہوتا ہے‘، اسکالرکی ویڈیو وائرل، اداکاروں کے دلچسپ تبصرے

قومی ٹیم کی کوچنگ کے لیے گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی سے رابطے

ماسکو حملہ: داعش خراسان کا بڑھتا اثر و رسوخ عالمی امن کے لیے خطرہ