متحدہ عرب امارات نے معاہدے کی خلاف ورزی پر کرکٹر عثمان خان کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا
ایمریٹس کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے کہ کیا عثمان خان کی جانب سے پاکستان کے لیے کھیلنے کا ارادہ ظاہر کرنے کا فیصلہ متحدہ عرب امارات کرکٹ بورڈ کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق ایمریٹس کرکٹ بورڈ نہ صرف اپنے ساتھ کیے گئے معاہدے کی ممکنہ خلاف ورزیوں کا جائزہ لے رہا ہے بلکہ آئی ایل ٹی 20 اور ٹی 10 لیگز میں ان کی متحدہ عرب امارات کے مقامی کھلاڑی کے طور پر شرکت کا بھی جائزہ لے رہا ہے۔
ذرائع نے کرک انفو کو بتایا کہ معاہدے سے متعلق حتمی فیصلہ آئندہ پندرہ دن میں کرلیا جائے گا، خلاف ورزی ثابت ہونے کی صورت میں عثمان خان کو متحدہ عرب امارات میں لیگ کرکٹ کھیلنے سے متعلق پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر جائزے کے دوران معاہدے کی خلاف ورزی ثابت ہوتی ہے تو اس کے اثرات ان کے بطور کھلاڑی ورک پرمٹ پر بھی مرتب ہوں گے۔
عثمان خان سمجھتے ہیں کہ انہوں نے کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی، ان کے معاہدے میں 30 دن کے نوٹس کی مدت کے ساتھ معاہدے سے الگ ہونے کی شق بھی شامل ہے۔
پی سی بی نے عثمان خان سے پوچھا کہ کیا وہ پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں، جس پر انھوں نے اثبات میں جواب دیا، پیر کو ان کا نام پاکستان کرکٹ بورڈ کے ٹریننگ کیمپ کے لیے اعلان کردہ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل تھا۔
عثمان خان کاکول میں پاکستان ٹیم کے ساتھ ٹریننگ کررہے ہیں اور انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں موقع دیے جانے کا امکان ہے۔