دنیا

مودی کا دورہ بھوٹان، کیا برسوں سے جاری سرحدی تنازعات حل ہو پائیں گے؟

بھوٹان کے ساتھ تعاون اور تعلقات برقرار رکھنے کے لیے مودی اب اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر وہاں موجود ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی آج دو روزہ سرکاری دورے پر بھوٹان پہنچے ہیں جو ایشیا کے دو بڑے ممالک(چین اور بھارت) کے درمیان واقع ہے جس پر دونوں ممالک کے سرحدی تنازعات ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کی عالمی ساکھ کی وجہ سے بھوٹان پر دباؤ ہے کہ وہ بیجنگ کے ساتھ سرحدی معاہدہ کر لے، لیکن کسی بھی معاہدے کی منظوری کے لیے اسے اپنے اتحادی انڈیا سے بھی اجازت لینا پڑتی ہے۔

چین کی جانب سے بھارت کے پڑوسی ممالک کے ساتھ گزشتہ برسوں کے دوران تجارت اور انفراسٹریکچر کے معاہدے کے بعد بھارت نہیں چاہتا کہ چین ان علاقوں میں زیادہ اثر و رسوخ حاصل کرے جس پر وہ خود کنٹرول کرنا چاہتا ہے۔

بھوٹان کے ساتھ تعاون اور تعلقات برقرار رکھنے کے لیے مودی اب اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر وہاں موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مودی کا بھوٹان کے دورے کا مقصد چین سے متعلق خدشات کو دور کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی، مودی کا دورہ اسٹریٹجک اور علاقائی جغرافیائی سیاست کے تناظر میں، خاص طور پر خطے میں چین کے اثر و رسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے، بھوٹان کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش بھی ہے۔

نریندر مودی کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’یہ دورہ بھارت اور بھوٹان کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقاتوں اور بھارتی حکومت کی اپنی پڑوسی ملک کی پہلی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہے‘۔

بھارت کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ مودی کا دورہ دونوں فریقوں کو دو طرفہ اور علاقائی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرنے اور شہریوں کے فائدے کے لیے شراکت داری کو بڑھانے اور تیز کرنے کے طریقوں پر غور و فکر کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

بھوٹان اور چین کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں، لیکن دونوں نے اپنے دیرینہ سرحدی تنازع پر بات چیت کے بعد گزشتہ اکتوبر میں ایک کارپوریشن (تعاون) معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یاد رہے کہ بھارت اور بھوٹان کے درمیان باضابطہ سفارتی تعلقات 1968 میں قائم ہوئے تھے، جس کا سنگ بنیاد 1949 میں ٹریٹی آف فرینڈشپ اینڈ کارپوریشن تھا اور اس کے بعد فروری 2007 میں اس کی تجدید ہوئی۔

مودی نے 2019 میں بھوٹان کا دورہ کیا اور کئی دو طرفہ پروجیکٹس کا آغاز کیا۔

اس کے علاوہ بھوٹان کے بادشاہ جگمے کھیسر نامگیل وانگچک نے بھی بھارت کے کئی دورے کیے، ان کا بھارت کا آخری دورہ نومبر 2023 میں ہوا تھا۔

سٹیلائٹ تصاویر میں چین کی بھوٹان کے ساتھ متنازع سرحد پر تعمیرات کا انکشاف

بھارت کا چین کی فوج پر سرحدی خلاف ورزی کا الزام

ڈوکلام: بھارتی اور چینی فوج کا سرحدی تنازع ختم کرنے کا فیصلہ