پاکستان

پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا آغاز، بانی پی ٹی آئی کی تصویر لانے پر ہنگامہ برپا

نامزد اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی تقریر کے آغاز میں ہی ہنگامہ برپا ہوگیا اور بانی پی ٹی آئی کی تصویر ایوان میں لانے پر شور شرابا شروع ہوگیا۔

پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر بحث کا آغاز کردیا گیا جہاں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تصویر ایوان میں لانے پر ہنگامہ برپا ہوگیا اور حکومتی ارکان اپوزیشن کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں نامزد اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی تقریر کے آغاز میں ہی ہنگامہ برپا ہوگیا اور اپوزیشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی تصویر ایوان میں لانے پر شور شرابا شروع ہوگیا۔

شور شرابے کے دوران نعرے بازی اور احتجاج اتنا بڑھا کہ ڈپٹی اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ کو اجلاس 10 منٹ کے لیے ملتوی کرنا پڑا اور حکومتی ارکان ایوان سے واک آؤٹ بھی کر گئے۔

حکومتی ارکان کو منا کر ایوان میں لایا گیا تو دوبارہ اپوزیشن لیڈر نے بحث کا آغاز کیا۔

احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں عام آدمی کے لیے کوئی ریلیف نہیں، پنجاب کے ہر نوجوان کے لیے بجٹ میں صرف 2 روپے 75 پیسے بجٹ رکھا گیا ہے، ورکنگ ویمن، لیبر کلاس اور زراعت کو نظر انداز کیا گیا، جبکہ صحت کارڈ کے حوالے سے صرف 45 ارب روپے قوم سے مذاق کے مترادف ہے۔

حکومتی رکن ذوالفقار شاہ بجٹ کے حوالے سے اپنی ہی حکومت پر برس پڑے اور کہا کہ بجٹ کی تین کلو کی کتابیں بے سود تھیں، یہ بجٹ عام آدمی کے لیے بےمقصد ہے، لوگوں کو سانس بھی نہیں آرہا، سچ کہیں تو یہ جعلی بجٹ ہے۔

سردار شہاب کا کہنا تھا کہ بجٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کی تعریفوں کے قصے لکھے گئے ہیں۔

حکومتی رکن شوکت راجا کا کہنا تھا کہ ماضی میں پانچ کلومیٹر کے سفر پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے 30 ارب روپے خرچ کرنے والے بجٹ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

حافظ طاہر قیصرانی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے دیہی علاقوں میں خوشحالی نظر نہیں آرہی، لاہور میں بڑے بڑے منصوبے بن رہے ہیں۔

بریگیڈیر ریٹائرڈ مشتاق نے جہلم میں سڑکوں کی حالت زار پر بھرپور احتجاج کیا۔

اسمبلی کے رکن وقاص مان کا کہنا تھا کہ سب منصوبے نواز شریف کے نام سے شروع کیے جا رہے ہیں، کیا وہ کوئی آئی ٹی ایکسپرٹ یا ماہر ڈاکٹر ہیں۔

اجلاس کا وقت ختم ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح 9 بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔