دنیا

برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط

معاہدے کے تحت ایک قانونی فریم ورک طے کرلیا گیا ہے جس سے فوجیوں کی میزبانی اور خفیہ اطلاعات کا اشتراک آسان ہوگیا ہے۔

برطانیہ اور آسٹریلیا نے آسٹریلوی دارالحکومت کینبرا میں ایک نئے دفاعی معاہدے پر دستخط کرلیے، دونوں ممالک امریکا کے ساتھ جوہری توانائی سے چلنے والے آبدوز کے پروگرام کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔

خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے اپنے ہم منصب رچرڈ مارلس کے ساتھ کینبرا میں معاہدے پر دستخط کیے، اس معاہدے کے تحت ایک قانونی فریم ورک طے کرلیا گیا ہے جس سے فوجیوں کی میزبانی اور خفیہ اطلاعات کا اشتراک آسان ہوگیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت اگر ایک فریق پر حملہ ہوتا ہے تو دوسرا فریق اس کے دفاع کے لیے مداخلت کرسکے گا۔

گرانٹ شیپس نے معاہدے پر دستخط کی تقریب کے بعد کہا کہ یہ غیر معمولی ہے، درحقیقت برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے سے دفاعی تعاون کا کوئی معاہدہ ہی نہیں تھا۔

امریکا کے علاوہ آسٹریلیا اور برطانیہ نئے ’اے یو کے یو ایس‘ دفاعی اتحاد کے رکن ہیں، یہ ایک تاریخی معاہدہ ہے جس کا مقصد ایشیا پیسیفک میں چین کے عسکری اثرورسوخ میں توسیع کو روکنا ہے۔

اس معاہدے کو بمشکل 2 برس گزرے ہیں تاہم یہ خدشات موجود ہیں کہ اس معاہدے کا مستقبل میں ہے، جبکہ کچھ کو خدشہ ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے سال اقتدار میں واپس آئے تو اسے مکمل طور پر ختم کر سکتے ہیں۔

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے سیکیورٹی تجزیہ کار ڈیوڈ اینڈریوز نے کہا کہ آج ہونے والے اس معاہدے نے تعطل کا شکار ’اے یو کے یو ایس‘ منصوبے کو کچھ انتہائی ضروری رفتار فراہم کی ہے۔

بلوچستان: ضلع پنجگور میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، ایک دہشتگرد ہلاک، 2 زخمی

فِٹ رہنا چاہتے ہیں تو روزے کی حالت میں ورزش کرنے کے طریقے جانیں

غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، امریکا نے سلامتی کونسل میں قرارداد جمع کروادی