سینیٹ انتخابات: زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ
ایپلیٹ ٹریبونل لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کے سینٹ کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق زلفی بخاری نے سینیٹ انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کا فیصلہ لاہورہائیکورٹ میں قائم الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا۔
انہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے زلفی بخاری کےکاغذات نامزدگی حقائق کے برعکس مسترد کیے ہیں، زلفی بخاری دوہری شہریت چھوڑ چکے ہیں اور قانون و آئین پر یقین رکھتے ہیں۔
اس میں استدعا کی گئی ہے کہ اپیلیٹ ٹربیونل زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی منظور کرے۔
یاد رہے کہ 19 مارچ کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کے انتخابات کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرلی گئی تھی صنم جاوید، زلفی بخاری اور ایم کیو ایم پاکستان کے نجیب ہارون کے کاغذات مسترد کردیے گئے تھے۔
زلفی بخاری کےکاغذات نامزدگی پر دوہری شہری کے باعث اعتراض عائد کردیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کی اپنی سالہ مدت پوری ہونے کے بعد خالی ہونے والی 48 نشستوں پر انتخابات 2 اپریل کو ہوں گے۔
14 مارچ کو سینیٹ کی 6 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی سمیت 4 امیدوار کامیاب ہوگئے تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک، ایک امیدوار کامیاب ہوئے۔
اس وقت پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کی کل تعداد 100 ہے، جس میں 4 صوبوں سے 23، سابق فاٹا اور اسلام آباد سے 4، 4 اراکین شامل ہیں، صوبے کے لیے مختص کردہ 23 نشستوں میں 14 جنرل نشستیں، 4 خواتین کے لیے، 4 ٹیکنوکریٹس اور ایک اقلیتی رکن کے لیے مختص ہے۔