پاکستان

وزیر خزانہ سے امریکی سفیر کی ملاقات، آئی ایم ایف پروگرام پر تبادلہ خیال

امریکی سفیر نے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے موجودہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کو مکمل کرنے کے لیے امریکی حکومت کی حمایت کو نوٹ کیا، امریکی سفارتخانہ

وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کو ملاقات کی جس کے دوران عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

امریکی سفارتخانے سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ملک کے ٹیکس ایڈمنسٹریشن اور سرمایہ کاری کے ماحول میں بہتری سمیت پاکستان کے اصلاحاتی اہداف کو پورا کرنے کے لیے مزید امریکی تعاون اور حمایت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بیان کے مطابق امریکی سفیر نے آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے موجودہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کو مکمل کرنے کے لیے امریکی حکومت کی حمایت کو نوٹ کیا۔

ملاقات میں سفیر ڈونلڈ بلوم نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں امریکا پاکستان اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم پر زور دیا۔

واضح رہے کہ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے حتمی جائزے کے دوران عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کی یادداشت (ایم ای ایف پی) کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات آج مکمل ہوگئے ہیں۔

ذرائع وزارت خزانہ کا دعوٰی نے کہا کہ آئی ایم ایف سےمعاملات طے پانےکاامکان ہے، مذاکرات تعمیری اور مثبت انداز سے ختم ہوئے، مذاکرات کی کامیابی سے متعلق آئی ایم ایف تفصیلات جاری کرے گا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان نےآئی ایم ایف کےمتعین کردہ سہہ ماہی اہداف کامیابی سے پورے کیے، آئی ایم ایف کےاہداف پوراکرنے میں بروقت، سنجیدہ اقدامات کیے، مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف سطح معاہدہ ہوگا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی کامیابی پرجائزہ مشن 1.1ارب ڈالرزکی آخری قسط کے لیے سفارش کرےگا، آئی ایم ایف ایگزیکٹوبورڈکو پاکستان کیلئےقسط جاری کرنےکی سفارش کی جائے گی، پاکستان کو2اقساط کی مد میں آئی ایم ایف سےایک ارب90کروڑڈالرزمل چکے ہیں۔

گزشتہ روز 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کے حتمی جائزے کے دوران مذاکرات میں ایک دن کی توسیع کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت آصف علی زرداری سے پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے ایوان صدر میں ملاقات کی تھی جب کہ اس سے قبل امریکی سفارت کار نے وزیر اعظم شہباز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے بھی ملاقات کی تھی۔

جوہری ہتھیار وں کے استعمال کی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں، انتونیو گوتریس

ابھی فیصلہ نہیں کیا لیکن یہ فتح فلسطینیوں کے نام کرنی چاہیے، شاداب خان

کیا کیٹ مڈلٹن ’لاپتا‘ ہیں؟ انٹرنیٹ صارفین میں تشویش کی لہر