جب تک اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا، ملک نہیں چلا سکتے، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے عدلیہ، عسکری اور سیاسی قیادت کو مل بیٹھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا، ملک نہیں چلا سکتے۔
ڈان نیوز کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت نہیں بلکہ صرف کرسیوں کی بندر بانٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی حکومت کو سپورٹ کر رہی ہے لیکن اتحادی نہیں ہے، دو صوبوں میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، صدر بھی ان کا ہے اور سینیٹ بھی انکا ہے، آپ کیسے حکومت چلائیں گے؟
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے مطالبے پر حلقے کھول بھی دیے جائیں تو فرق نہیں پڑے گا کیونکہ ہم نے نظام کو پکا کر لیا ہے کہ دھاندلی کیسے کرتے ہیں، اب یہ دھاندلیاں پکڑی نہیں جا سکتیں۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ آپ جب تھیلے کھولیں گے تو وہاں پر ساری غلطیاں درست ہو چکی ہوں گی، ملک میں فارم 45 اور 47 والی دھاندلی نہیں پکڑی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے بات کرنی پڑے گی کیونکہ آپ مانیں یا نہ مانیں تحریک انصاف نے سیٹیں لی ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ، عسکری اور سیاسی قیادت کو مل کر بیٹھنا ہو گا اور جب تک ملک میں اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا، آپ ملک نہیں چلا سکتے۔