جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا کے حوالے سے قرارداد کی منظوری، پاکستان کا خیر مقدم
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے اقدامات کے عنوان سے قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا جس کا پاکستان نے خیر مقدم کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے ہفتہ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ’اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے اقدامات‘ کے عنوان سے قرارداد کی بھاری اکثریت سے منظوری کا خیرمقدم کرتا ہے۔
یہ قرارداد اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی)کی جانب سے جنرل اسمبلی کی قرارداد 76/254 کی پیروی کے طور پر پیش کی گئی تھی، جس میں 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے عالمی دن کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، عداوت یا تشدد پر اکسانے کے واقعات کی مذمت کی جو قرآن پاک کی بے حرمتی، مساجد، مقدس مقامات اور مزارات پر حملوں اور مذہبی عدم برداشت کی دیگر کارروائیوں، مسلمانوں کے خلاف منفی دقیانوسی سوچ، نفرت اور تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سبب بنتے ہیں۔
جنرل اسمبلی نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ مذہبی عدم رواداری، منفی و دقیانوسی سوچ، نفرت، تشدد پر اکسانے اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کی روک تھام کے لیے قانون سازی اور پالیسی اقدامات کریں۔پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی تعیناتی کے مطالبے کا خیرمقدم کیا۔
یہ قرارداد اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے پیش کی تھی۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ تاریخی تقرری اپنی نوعیت کی پہلی تقرری ہوگی جو خاص طور پر اسلاموفوبیا کی لعنت کا مقابلہ کرنے کے لیے وقف ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد ایک ایسے نازک وقت میں منظور کی گئی ہے جب اسلامو فوبیا میں اضافہ ہو رہا ہے اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، تشدد اور اشتعال انگیزی کے بڑھتے ہوئے واقعات اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منایا گیا تھا۔
2022 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے مطابق ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منایا جائے گا۔
اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی اس قرارداد کو پاکستان نے متعارف کرایا تھا اور او آئی سی کے 57 ملکوں کے ساتھ ساتھ چین اور روس سمیت 8 ملکوں کی نے بھی اس قرارداد کی حمایت کی تھی۔