پاکستان

شیرافضل مروت کا اتحاد سے متعلق بیان، سربراہ سنی اتحاد کونسل، پی ٹی آئی سے ناراض

اتحاد کا فیصلہ خود بانی پی ٹی آئی نے کیا، انتخابی نشان سے لے کر مخصوص نشستوں تک کچھ بول دیا تو کئی لوگ شکل دکھانے کے قابل بھی نہیں رہیں گے، حامد رضا

پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر نائب صدر اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل خان مروت کی جانب سے اتحاد کو غلطی قرار دینے پر سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا پی ٹی آئی سے ناراض ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق حامد رضا نے آج پی ٹی آئی کے زیر اہتمام اسلاموفوبیا کے حوالے سے تقریب میں شرکت بھی نہیں کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے حامد رضا کو باضابطہ دعوت نامہ بھیجا گیا تھا،ان کا نام تقریب کے اسپیکرز میں بھی شامل تھا، حامد رضا شیرافضل مروت کے بیان کی وجہ سے شرکت نہ کرسکے، حامد رضا گزشتہ روز پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں بھی شکایات کرچکے ہیں۔

کچھ بولا تو کئی لوگ شکل دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے، حامد رضا

تحریک انصاف کے رہنماؤں کی طرف سے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد غلط فیصلہ قرار دیے جانے پر رد عمل دیتے ہوئے حامد رضا نے مشورہ دیا کہ پی ٹی آئی کے دوست اپنے معاملات گھر میں ہی حل کریں تو بہتر ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری اپنے بیان میں سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ اتحاد کا فیصلہ خود بانی پی ٹی آئی نے کیا تھا، ان سے کوئی درخواست نہیں کی تھی، انتخابی نشان سے لے کر مخصوص نشستوں تک ٹاک شوز میں بیٹھ کر کچھ بول دیا تو کئی لوگ شکل دکھانے کے قابل بھی نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میری وابستگی عمران خان کے ساتھ ہے اور ہمیشہ رہے گی، اسی لیے خاموش ہوں، ہدایات لے کر پھوٹ مت ڈلوائیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز شیر افضل خان مروت نے کہا تھا کہ پارٹی سے 2 فیصلے غلط ہوئے جس کی ہم بھاری قیمت ادا کررہے ہیں، پہلی غلطی اس وقت ہوئی جب بانی پی ٹی آئی نے جمعیت علمائے اسلام (شیرانی) گروپ سے الائنس کا کہا۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ اس وقت بانی پی ٹی آئی نے کہا اگر بلاجاتا ہے تو بطور متبادل جے یو آئی شیرانی کی شکل میں رہیں گے، اسد قیصر، بیرسٹر گوہر اور مجھے ٹاسک دیا گیا، ہم نے مولانا محمد خان شیرانی صاحب سے کئی میٹنگ کیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ نکات پر اتفاق رائے ہوگیا اور بلوچستان، خیبر پختونخوا میں کچھ سیٹوں کی ایڈجسٹمنٹ پر بانی پی ٹی آئی تیار ہوگئے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ٹی او آر پر دستخط کرکے پبلک کردیں، ہم نے میڈیا میں اعلان کردیا کہ شیرانی صاحب سے اتحاد ہوگیا ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ 3، 4 دن بعد اچانک مولانا محمد خان شیرانی صاحب کی پارٹی کا پتا کٹ گیا اور بلے باز (پی ٹی آئی نظریاتی) سامنے آگئی۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ بلے بازکو کون لایا،کیوں آیا اور شیرانی صاحب کو کیوں ہٹایاگیا یہ سوالیہ نشان ہے، شیرافضل مروت نے مطالبہ کیا کہ پارٹی سطح پر اس کے ذمے داروں کا تعین ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ غلط فیصلہ نہ کیا جاتا تو ہم نشان سے محروم نہ رہتے، بے شک بلا نہ ہوتا لیکن ہم شیرانی صاحب کی پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑتے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ دوسری بڑی غلطی وحدت مسلمین کے ساتھ شمولیت کا فیصلہ کرکے ہوئی، وحدت مسلمین کے ساتھ سمجھوتے کا مقصد مخصوص سیٹیں بچانا تھیں، لیکن کچھ لوگوں نے اس معاملے کو فرقہ واریت کا رنگ دیا اور پی ٹی آئی قیادت کو دھمکی آمیز پیغامات دیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے بعد پی ٹی آئی نے اچانک سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ 2 غلط فیصلے ہیں جن کی وجہ سے پارٹی 80 سے زیادہ سیٹیں کھو چکی ہے، ان فیصلے کے ذمے دار مجرموں کا تعین ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان فیصلوں کی وجہ سے ہمیں غیرضروری قانونی معاملات میں جانا پڑا اور آج پشاور پائی کورٹ نے ہماری پٹیشن بھی خارج کردی۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ اس قسم کی غلطیوں کا ارتکاب پارٹی کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔

پی سی بی 2 دہائیوں بعد پاکستان میں سہ ملکی سیریز کی میزبانی کیلئے تیار

امیتابھ بچن اچانک ہسپتال میں داخل، انجیوپلاسٹی کردی گئی

بلوچستان: چمن میں سوا 4سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق