پاکستان

اسٹیل مل کی بحالی اور نقصان کی تحقیقات کے لیے وزیر صنعت و پیدوار کو خط

اسٹیل مل کارپوریشن اسٹیک ہولڈرز گروپ کا وزیر صنعت و پیدوار تنویر حسین کو خط، نقصانات اور تباہی کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

پاکستان اسٹیل مل کارپوریشن اسٹیک ہولڈرز گروپ نے اسٹیل مل کی بحالی اور نقصان کی تحقیقات کے لیے وزیر صنعت و پیدوار تنویر حسین کو خط لکھ دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کارپوریشن اسٹیک ہولڈرز گروپ نے وزیر صنعت و پیدوار تنویر حسین کو خط لکھا ہے جس میں اسٹیل مل کی بحالی اور نقصان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اسٹیل مل کا اس وقت کوئی انتطامی ڈھانچہ نہیں اور جون 2023 سے مِل میں کوئی چیف ایگزیکٹو آفیسر نہیں ہے۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ اسٹیل مل کا بورڈ آف ڈائریکٹرز غیر پیشہ وارانہ ہے لہٰذا نیا بورڈ تعینات کیا جائے۔

خط میں دعویٰ کیا گیا کہ اسٹیل مل 2005 سے اب تک قومی خزانے کو لگ بھگ 15 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا چکی ہے اور اگر حکومتیں، وزارت صنعت و پیداوار درست فیصلے کرتیں تو اسٹیل مل کا یہ حال نہ ہوتا۔

اسٹیک ہولڈرز گروپ نے اپنے خط میں اسٹیل مل کی زمین پر اسپیشل اکنامک زون اور ایکسپورٹ پراسسینگ زون کے قیام کی مخالفت کرتے ہوئے اسٹیل مل کی بحالی کے لیے نقصانات اور تباہی کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ اسٹیل مل ملک کا سب سے زیادہ تباہ حال صنعتی ادارہ ہے جو تقریباً 8 سال سے بند پڑا ہے۔