پاکستان

ہفتہ وار مہنگائی بڑھ کر 32.89 فیصد تک جا پہنچی

زیر جائزہ مدت کے دوران 18 اشیا کے نرخوں میں اضافہ، 10 کی قیمتوں میں کمی جبکہ 23 مصنوعات کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

حساس قیمت انڈیکس سے پیمائش کردہ قلیل مدتی مہنگائی 14 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 32.89 فیصد تک پہنچ گئی۔

پاکستان ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق قلیل مدتی مہنگائی میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں بھی 1.35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی بنیادوی وجہ رمضان المبارک کے مہینے میں اشیائے خور و نوش کی قیمتیں بڑھنا ہے۔

حساس قیمت انڈیکس میں 17 شہروں کی 50 منڈیوں سے 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے، زیر جائزہ مدت کے دوران 18 اشیا کے نرخوں میں اضافہ، 10 کی قیمتوں میں کمی جبکہ 23 مصنوعات کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

سالانہ بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، ان میں گیس چارجز برائے پہلی سہ ماہی (570 فیصد)، ٹماٹر (185.68 فیصد)، پیاز (90.27 فیصد)، پسی مرچ (81.74 فیصد)، لہسن (60.13 فیصد)، مردانہ چپل (58.05 فیصد)، مردانہ سینڈل (53.37 فیصد)، گندم کا آٹا (51.91 فیصد)، گڑ (41.32 فیصد)، چینی (37.09 فیصد)، نمک (34.71 فیصد) شامل ہیں۔

جن اشیا کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، ان میں ٹماٹر (21.96 فیصد)، کیلے (21.76 فیصد)، انڈے (7.15 فیصد)، پیاز (5.57 فیصد)، ایل پی جی (4.45 فیصد)، لہسن (3.26 فیصد)، بکرے کا گوشت (1.74 فیصد)، گائے کا گوشت (1.53 فیصد)، مرغی کا گوشت (1.40) فیصد شامل ہے۔

زیر جائزہ مدت کے دوران ہفتہ وار بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں تنزلی ہوئی، ان میں کوکنگ آئل 5 لیٹر (1.08 فیصد)، ویجیٹیبل گھی 2.5 کلو گرام (1.07 فیصد)، گندم کا آٹا (0.95 فیصد)، چینی (0.64 فیصد)، گڑ (0.57 فیصد)، باسمتی چاول ٹوٹا (0.50 فیصد)، دال مسور (0.17 فیصد) اور دال ماش (0.15 فیصد) شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے قیل مدتی مہنگائی کی شرح میں 1.11 فیصد کا اضافہ ہوا تھا، جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 32.39 فیصد ہوگئی تھی۔

ملک دشمن جماعت آئی ایم ایف پروگرام کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، عطا تارڑ

امیتابھ بچن اچانک ہسپتال میں داخل، انجیوپلاسٹی کردی گئی

ایوان میں مینڈیٹ چور بیٹھے ہیں، ہم انہیں نہیں مانتے، اسد قیصر