اسپیس ایکس کی ’اسٹارشپ‘ کی تیسری آزمائشی پرواز آخری مرحلے میں ناکام
امریکی معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک کی کمپنی ’اسپیس ایکس‘ نے دنیا کا سب سے طاقتور راکٹ ’اسٹار شپ‘ خلا میں بھیج دیا تاہم راکٹ کا خلا میں ہی رابطہ منقطع ہوگیا اور زمین پر لینڈنگ کرنے سے قبل تباہ ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوی ایشن ایجنسی کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد راکٹ جمعرات (14 مارچ) کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجکر 25 منٹ پر جنوب مشرقی ٹیکساس سے لانچ کیا گیا تھا۔
تاہم خلا میں پہنچنے کے بعد زمین کی جانب واپس لینڈنگ کے وقت اسپیس ایکس بیس کا اسٹار شپ راکٹ سے رابطہ منقطع ہوگیا اور اس طرح اسٹار شپ راکٹ دوبارہ زمین پر لینڈنگ کا ہدف حاصل نہیں کرسکا، راکٹ کی لینڈنگ بحر ہند پر ہونی تھی۔
کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ راکٹ کی آخری فوٹیج میں دیکھا گیا کہ راکٹ ہیٹ شیلڈ سے چمکتی ہوئی چنگاری نظر آرہی تھی۔
تاہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ناسا کے سربراہ بل نیلسن نے اسے ’کامیاب آزمائشی پرواز‘ قرار دیا۔
ایلون مسک نے کہا کہ راکٹ نے پچھلے دو آزمائشی پروازوں کے مقابلے کہیں زیادہ اور تیز پرواز کی۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے اسٹار شپ کی 2 آزمائشی پروازیں ناکام ہو چکی ہیں ۔