پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں سے متعلق ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے مخصوص نشستیں نہ دینے کا متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ملک کی سب سے بڑی عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
بیرسٹرگوہر نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کی جانب سے دائر ہونے والی درخواست کو فوری طور پر لارجز بینچ بناکر سنا جائے۔
گوہر علی خان نے کہا کہ 23 مارچ کو جلسہ ہوگا، جلسہ کہاں ہوگا پرسوں تک اعلان کردیا جائے گا، تحریک انصاف کے جیتے ہوئے امیدواروں کو دوبارہ گنتی کے ذریعے ہرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
گوہر علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ سے درخواست ہوگی مخصوص نشستوں پر لارجر بینچ بنایا جائے، مخصوص نشستوں کے بغیر پارلیمان مکمل نہیں ہوسکتا۔
واضح رہے کہ آج پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنچ نے متفقہ طور پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے دائر درخواست پر سماعت جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے کی تھی، جس میں جسٹس اعجاز انور، جسٹس عتیق شاہ، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس سید ارشد علی شامل تھے۔
یاد رہے کہ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے خواتین کے لیے 20 مخصوص نشستیں اور تین اقلیتی نشستیں سنی اتحاد کونسل کو دینے سے انکار کردیا تھا، پشاور ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ قومی اسمبلی کی تمام بقیہ مخصوص نشستوں اور خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشستوں پر لاگو ہوا۔
جس کے بعد 7 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر منتخب ارکان کو حلف اٹھانے سے روکنے کے حکم میں 13 مارچ تک توسیع کردی تھی۔