پاکستان

اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس میں ہزار پوائنٹس کا اضافہ

کے ایس ای-100 انڈیکس 1015 پوائنٹس یا 1.59 فیصد بڑھ کر 65 ہزار 64 پر بند ہوا۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کئی روز سے جاری مندی کے بعد آج زبردست تیزی کا رجحان رہا، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1015 پوائنٹس اضافے کے بعد 65 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی ہے۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 1015 پوائنٹس یا 1.59 فیصد بڑھ کر 65 ہزار 64 پر بند ہوا۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے تیزی کا رجحان کو سیاری اور معاشی محاذ پر واضح ہوتی صورتحال کو قرار دیا۔

یوسف ایم فاروق نے گزشتہ رات نئے وزیر خزانہ کے انٹرویو کا حوالے دیا، جب انہوں نے معیشت کے حوالے سے واضح منصوبہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں واضح استحکام آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ نے وزیر خزانہ کے پُرامید بیانات کا مثبت ردعمل دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کے ایس ای-100 انڈیکس 753 پوائنٹس یا 1.16 فیصد کمی کے بعد 64 ہزار 48 پر بند ہوا تھا۔

اکثیر ریسرچ کے ڈائریکٹر اویس اشرف نے کمی کے رجحان کو سرمایہ کاروں کے آئی ایم ایف مذاکرات کے بارے میں محتاط رویے سے جوڑا تھا، جو نئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر قیادت شروع ہو رہے ہیں، ’جنہوں نے اس سال کو ایک مشکل دور قرار دیا‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر مہنگائی کا دباؤ بھی بڑھا ہے، جو حساس قیمت انڈیکس سے دیکھا جاسکتا ہے، جس کے نتیجے میں آئندہ زری پالیسی اجلاس میں شرح سود کی کمی کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ 4 مارچ کو انڈیکس میں 626 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا، جس کے بعد کے ایس ای-100 انڈیکس 65 ہزار 951 پر بند ہوا تھا۔

یکم مارچ کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 747 پوائنٹس اضافے سے 65 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی۔

اس سے ایک روز قبل (29 فروری) بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 875 پوائنٹس اضافے سے 64 ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی تھی۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے کہا تھا کہ اسٹاک میں اضافے کے رجحان کی وجہ وفاق میں نئی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے صورتحال کا مزید واضح ہونا ہے۔

اکثیر ریسرچ کے ڈائریکٹر اویس اشرف نے بھی یہی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ 16ویں قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، جس کے نتیجے میں نئی حکومت کے حوالے سے صورتحال واضح ہوئی ہے۔

مبینہ انتخابی مداخلت کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف 6 الزامات خارج

روزمرہ زندگی کے بڑھتے اخراجات، صارفین پر معاشی دباؤ میں اضافہ

پاناما کیس ریفرنس: حسن اور حسین نواز کے وارنٹ منسوخ، ضمانت منظور