پاکستان

صحافی کو دھمکانے کا کیس: پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید پر فرد جرم عائد

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے فیصل جاوید کے خلاف کیس میں 13 مئی کو گواہان کے بیانات طلب کرلیے۔
|

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے صحافی کو دھمکانے، جھگڑنے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سینیٹر فیصل جاوید پر فرد جرم عائد کر دی۔

فیصل جاوید کے خلاف تھانہ بنی گالا میں درج مقدمے کی سماعت سول جج قدرت اللہ نے کی، فیصل جاوید اپنے وکیل سردار مصروف کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل صفائی سردار مصروف نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پہلی تاریخ ہے، دستاویزات دیکھنے ہیں۔

سول جج قدرت اللہ نے کہا کہ آج فیصل جاوید پر فردجرم عائد کرنے کی تاریخ ہے، عدالت نے سماعت بغیر کارروائی ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فردجرم عائد کردی۔

عدالت نے فیصل جاوید کے خلاف کیس میں 13 مئی کو گواہان کے بیانات طلب کرلیے۔

واضح رہے کہ 21 فروری 2024 کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے میڈیا سے جھگڑے سے متعلق 2022 کے مقدمے میں تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے تھے۔

فیصل جاوید نے عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کیا تھا، جس پر عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے، کیس کی مزید سماعت 13 مارچ تک ملتوی کردی گئی تھی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر فردجرم عائد کرنے کی کارروائی ہوگی۔

یاد رہے کہ فیصل جاوید کے خلاف 2022 میں تھانہ بنی گالا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، عدالت نے مسلسل عدم حاضری پر فیصل جاوید خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف مزید 3 گواہان کی شہادتیں قلمبند

دہشتگردی کا خدشہ: میانوالی، ڈیرہ غازی خان اور اٹک جیل کو تھریٹ الرٹ جاری

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان کے شیڈول کا اعلان