دنیا

بھارت کا ’ایم آئی آر وی‘ ٹیکنالوجی کے حامل مقامی طور پر تیار کردہ میزائل کا پہلا فلائٹ ٹیسٹ

امریکا، برطانیہ، فرانس، چین اور روس ان ممالک میں شامل ہیں جو پہلے سے ہی 'ایم آئی آر وی' میزائل استعمال کر رہے ہیں، جبکہ پاکستان نے 2017 میں اس کا تجربہ کیا تھا۔

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہا ہے کہ بھارت نے ایک سے زیادہ آزادانہ طور پر ٹارگٹ ایبل ری انٹری وہیکل (ایم آئی آر وی) ٹیکنالوجی کے ساتھ مقامی طور پر تیار کردہ میزائل کا پہلا فلائٹ ٹیسٹ کامیابی کے ساتھ کرلیا۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارتی سائنس دانوں نے ٹیکنالوجی کو مربوط کیا ہے، جو اگنی فائیو پلیٹ فارم پر ایک ہی میزائل سے فائر کیے گئے مختلف اہداف تک متعدد وار ہیڈز فراہم کرتی ہے اور یہ بھارت کی جوہری صلاحیت کے حامل اگنی میزائل سیریز کا تازہ ترین میزائل ہے۔

اگنی فائیو کی رینج 5 ہزار کلومیٹر ہے، جو اسے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کی طویل فاصلے تک مار کرنے والی کیٹیگری کے لیے بھارت کا واحد میزائل بناتی ہے۔

واشنگٹن میں قائم غیر منافع بخش ایڈووکیسی گروپ سینٹر فار آرمز کنٹرول اینڈ نان پرولیفریشن کے مطابق امریکا، برطانیہ، فرانس، چین اور روس ان ممالک میں شامل ہیں جو پہلے سے ہی ’ایم آئی آر وی‘ میزائل استعمال کر رہے ہیں، جبکہ پاکستان نے 2017 میں اس کا تجربہ کیا تھا۔

بھارتی ایم آئی آر وی میزائل کو ملک کے ملٹری ریسرچ ادارے ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے تیار کیا ہے۔