پاکستان

مبینہ دھاندلی پراحتجاج، پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف اسلام آباد، لاہور میں مقدمات درج

مقدمے میں شیر افضل مروت، ملک شفقت عوان، علی بخاری، شعیب شاہین، عامر مغل، شوکت بسرا، ایاز میر، خالد خورشید اور سیمابیہ طاہر نامزد ہیں۔
|

انتخابات میں مبینہ دھناندلی کے خلاف گزشتہ روز احتجاج کرنے پر تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کے خلاف اسلام آباد اور لاہور میں مقدمات درج کرلیے گئے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے۔

مقدمے میں شیر افضل مروت، ملک شفقت عوان، علی بخاری، شعیب شاہین، عامر مغل، شوکت بسرا، ایاز میر، خالد خورشید اور سیمابیہ طاہر کو نامزد کیا گیا ہے۔

تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ ایک ہزار سے زائد نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمہ کارسرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی، ایمپلیفائر ایکٹ، اسلحہ کی نمائش اور سڑک بلاک کرنے کے الزام کے تحت درج کیا گیا ہے۔

ضمانتیں منظور

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے پی ٹی آئی رہنماؤں پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج مقدمے میں شیرافضل مروت، علی بخاری، عامر مغل، شعیب شاہین اور چوہدریی الیاس مہربان کی عبوری ضمانت منظور کرلی ہے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی،شیرافضل مروت،علی بخاری، شعیب شاہین،الیاس مہربان اور عامر مغل اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے،

وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ملزمان الیکشن 2024 میں دھاندلی کے خلاف پر امن ریلی کا اپنا آئینی حق استعمال کر رہے تھے، ملزمان کو سیاسی انتقام اور ان کے آئینی حق سے روکنے کے لیے مقدمہ میں نامزد کیا گیا، ملزمان قانون کی بالادستی کے لیے عدالت سرینڈر ہوئے ہیں لہذا ان کی ضمانت منظور کی جائے۔

بعد ازاں عدالت نے 5 ہزار روپے فی مالیتی مچلکوں اور ایک مقامی ضامن کے عوض پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانتیں منظور کرلی ہیں۔

عدالت نے ملزمان کو تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے پولیس کو جواب کے لیے نوٹس جاری کردیے اور سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی۔

دوسری جانب لاہور میں مبینہ دھاندلی کےخلاف گزشتہ روز ریلی نکالنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی اور کارسرکار میں مداخلت کے مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

تھانہ انارکلی میں پی ٹی آئی کے 38 کارکنوں کے خلاف گذشتہ روز احتجاج پر دہشت گردی اور کار سرکار مداخلت سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس اور خواتین سمیت 38 کارکنان کو نامزد کیا گیا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ کرنے کے الزامات عائد کیے گئے۔

واضح رہے کہ عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی نے گزشتہ روز اسلام آباد، کراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا تھا۔

لاہور پولیس نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سردار لطیف کھوسہ اور سلمان اکرم راجا سمیت متعدد رہنماؤں کو گرفتار کر لیا تھا، تاہم بعدازاں دونوں کو رہا کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

وزیرِاعظم نے وفاقی کابینہ کے لیے نام تجویز کرکے صدر کو بھجوادیے

’زخم اور ہڈی ٹوٹی ہوتی تو بریانی کیسے بناتا؟‘، انور مقصود کی افواہوں کی تردید

دورانِ پرواز 28 منٹ تک سونے پر 2 پائلٹس معطل