کھیل

پی ایس ایل 9: قلندرز کو شکست دے کر گلیڈی ایٹرز کی پلے آف میں رسائی

لاہور قلندرز نے 4 وکٹوں پر 166 رنز بنائے، سعود شکیل کے 88رنز کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے فتح حاصل کی لی، کراچی کنگز بھی ایونٹ سے باہر ہو گئی۔

پاکستان سپر لیگ کے نویں ایڈیشن کے میچ میں سعود شکیل کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے دفاعی چیمپیئن لاہور قلندرز کو شکست دے کر ایونٹ کے پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

کراچی میں کھیلے گئے میچ میں لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے فیلڈنگ کی دعوت دی۔

قلندرز نے فخر زمان کو آرام کراتے ہوئے میچ کے لیے نئی اوپننگ جوڑی کو آزمایا اور صاحبزادہ فرحان اور مرزا بیگ نے ٹیم کو 38 رنز کا مناسب آغاز فراہم کیا۔

اس مرحلے پر گلیڈی ایٹرز کے کپتان اسپنر ابرار احمد کو باؤلنگ پر لائے جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے 25 رنز بنانے والے صاحبزادہ فرحان کے ساتھ ساتھ اسی اوور میں مرزا کو بھی چلتا کردیا۔

شے ہوپ کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ محض 5 رنز بنانے کے بعد وکٹوں کےعقب میں کیچ دے بیٹھے، انہوں نے اس فیصلے کے خلاف ریویو بھی لیا جو رائیگاں گیا۔

69 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد عبداللہ شفیق کا ساتھ دینے کپتان شاہین شاہ آفریدی آئے اور دونوں نے اگلے 10 اوورز میں عمدہ بیٹنگ سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

قلندرز کے کپتان نے عبداللہ کے ساتھ مل کر شاندار کھیل پیش کیا اور 57 گیندوں پر 91 رنز کی شراکت بنا کر اپنی ٹیم کو معقول مجموعے تک رسائی دلائی۔

شاہین نے قائدانہ باری کھیلی اور 4 فلک بوس چھکوں کی مدد سے 55 رنز کی باری کھیلی جبکہ نے بھی نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے 39 گیندوں پر 59 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

قلندرز نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ابرار احمد نے دو جبکہ محمد عامر اور محمد وسیم جونیئر نے ایک، ایک وکٹ اپنے نام کی۔

ہدف کے تعاقب میں گلیڈی ایٹرز کے اوپنرز نے ٹیم کو 39 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن 18 رنز بنانے کے بعد جیسن روئے کی اننگز اختتام کو پہنچی جبکہ جہانداد نے رائلی روسو کو چلتا کر کے اپنی دوسری وکٹ حاصل کی۔

تاہم دوسرے اینڈ سے سعود شکیل نے بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور خواجہ نافع کے ہمراہ تیسری وکٹ کے لیے 70 رنز جوڑے جس میں نافع کا حصہ صرف 26 رنز کا رہا جنہوں نے اس اسکور کے لیے 24 گیندوں کا سہارا لیا۔

سعود شکیل نے تن تنہا قلندرز کے باؤلرز کا سامنا کرتے ہوئے ناصرف نصف سنچری اسکور کی بلکہ ہدف کی جانب پیش قدمی بھی جاری رکھی۔

لاری ایونز بھی صرف 7 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کو وکٹ دے بیٹھے لیکن اس کے باوجود سعود نے ہمت نہ ہاری۔

میچ کے آخری اوور میں گلیڈی ایٹرز کو فتح کے لیے 14 رنز درکار تھے اور سعود شکیل نے تیسری اور چوتھی گیند پر چوکا لگا کر میچ کو سنسنی خیز بنا دیا۔

پانچویں گیند پر بائیں ہاتھ بلے باز نے سنگل لیا تو گلیڈی ایٹرز کو آخری گیند پر فتح کے لیے 4 رنز درکار تھے لیکن اس مرحلے پر محمد وسیم جونیئر نے شاہین شاہ آفریدی کو چھکا رسید کر کے اپنی ٹیم کو شاندار فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

سعود شکیل نے 65 گیندوں پر 4 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 88 رنز کی اننگز کھیلی اور انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس فتح کے ساتھ ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ایونٹ کے پہے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا اور لاہور قلندرز کے ساتھ ساتھ کراچی کنگز کی ٹیم بھی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔

دفاعی چیمپیئن لاہور قلندرز کے لیے یہ ایونٹ ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوا جہاں وہ 10 میچوں میں صرف ایک فتح اپنے نام کرسکی۔

ایونٹ میں پلے آف میچوں کا فیصلہ بقیہ دونوں میچوں کا نتیجہ سامنے آنے کے بعد ہو گا۔