پاکستان

پرویز الہٰی کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ اپیل پر سماعت کرے گا، عدالت نے وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر رکھا ہے۔
|

لاہور ہائی کورٹ کی سنگل بینچ کا صدر پاکستان تحریک انصاف پرویز الہی کو اینٹی کرپشن کیس میں ڈسچارج کرنے کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے خلاف سابق وزیر اعلٰی پنجاب کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل سماعت کے لیے مقرر ہوگئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ اپیل پر سماعت کرے گا، عدالت نے وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر رکھا ہے۔

اپیل میں سابق وزیر اعلی پنجاب نے مؤقف اپنایا ہے کہ سنگل بینچ نے قانون کے منافی مجسٹریٹ کا مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ پرویز الہٰی کو گوجرانولہ کے مجسٹریٹ نے اینٹی کرپشن کے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دیا، پنجاب حکومت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا، سنگل بینچ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے پرویز الہٰی کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا، سنگل بینچ کا فیصلہ حقائق کے برعکس ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پرویز الہٰی کو اینٹی کرپشن کیس میں ڈسچارج کرنے کا فیصلہ برقرار رکھے۔

واضح رہے کہ ستمبر 2023 میں لاہور کی ضلع کچہری عدالت نے لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں گرفتار پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی تھی اور انہیں کیس سے ڈسچارج کر دیا تھا۔

لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس

اس سے قبل 16 ستمبر کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پرویز الہٰی کو راولپنڈی جیل سے رہائی سے قبل لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے حوالے کردیا تھا، یہ ان کی یکم جون کے بعد 12ویں مرتبہ گرفتاری تھی۔

ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی نے لاہور ماسٹر پلان منصوبے میں مالی فوائد کے لیے جعل سازی کی اور لاہور ماسٹر پلان میں ردوبدل کرکے اپنی زمینیں لاہور میں شامل کرنے کی کوشش کی، ماسٹر پلان میں ردوبدل کے لیے کنسلٹنٹ فرم کی جعلی مہریں اور مونوگرام استعمال ہوا۔

ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے مزید کہا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی نے دارالہندسہ/کنسلٹنٹ کی طرف سے جمع کروائے گئے لاہور ماسٹر پلان میں جعل سازی کی، کنسلٹنٹ کے ترتیب دیے گئے ماسٹر پلان میں جعلی کاغذات کا اضافہ کیا گیا۔

بیان کے مطابق زرعی زمین کو کمرشل اور رہائشی میں تبدیل کرکے اربوں روپے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہٰی نے مالی مفاد کے لیے عہدے اور دفتر کا ناجائز استعمال کیا، انہوں نےاختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے متعلقہ افسران سے منصوبے کی منظوری کروائی۔

بیان میں بتایا گیا کہ چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف لاہور ماسٹر پلان میں جعلسازی پر اینٹی کرپشن لاہور میں مقدمہ درج ہے، لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا، اینٹی کرپشن کرپٹ اور بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کر رہا ہے۔

بٹ کوائن کی قیمت پہلی بار 70 ہزار ڈالرز سے متجاوز

ملکی سالمیت، خودمختاری کے دفاع کیلئے بھرپور طریقے سے تیار ہیں، آرمی چیف

جلاؤ گھیراؤ مقدمہ: صحافی عمران ریاض کی ضمانت منظور