9 مئی کے واقعات کی غیر جانبدارانہ انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں، عمر ایوب
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ میرے قائد عمران خان کو بطور سیاسی قیدی گرفتار کر رکھا ہے، 9 مئی کو ہمارے معصوم لوگوں کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غیر جانبدارانہ انکوائری ہونی چاہیے۔
قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے وائس چیئرمین اور صدر سیاسی قیدی ہیں، پی ٹی آئی کی خواتین اور کارکنان سیاسی قیدی ہیں، میرا مطالبہ ہے کہ بشریٰ بی بی کو مناسب سہولیات فراہم کی جائیں۔
’تحریک انصاف 9 مئی کے واقعات کی ذمہ دار نہیں‘
انہوں نے کہا کہ میرے قائد کو بطور سیاسی قیدی گرفتار کر رکھا ہے، تحریک انصاف 9 مئی کے واقعات کی ذمہ دار نہیں، اس دن ہمارے معصوم لوگوں کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی غیر آئینی نگران حکومتوں نے ہمارے 10 ہزار افراد کو گرفتار کیا، نگران حکومتوں نے جو کیا اس پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کی غیر جانبدارانہ انکوائری ہونی چاہیے۔
عمر ایوب کے خطاب کے دوران نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس سے روانہ ہوگئے۔
عمر ایوب نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سرکاری ٹی وی ایوان سے میرا خطاب لائیو نہیں دکھا رہا، اسپیکر قومی اسمبلی میرا خطاب لائیو دکھانے کی رولنگ دیں۔
اس پر اس وقت اجلاس کی صدارت کرنے والے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ سرکاری ٹی وی پر اس وقت کمرشل چل رہے ہیں، پی ٹی وی آپ کی تقریر لائیو دکھائے گا۔
’ان کا مسئلہ بانی پی ٹی آئی سےذاتی دشمنی ہے‘
عمر ایوب نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم پر وہ شیل برسائے گئے جن پر لکھا تھا براہ راست نہ فائر کیا جائے، ان کا مسئلہ بانی پی ٹی آئی سےذاتی دشمنی ہے، پختون روایتوں کے برعکس ہمارے گھروں میں چادر و چار دیواری کا تقدس پامال ہوا، میرے گھر 17 بار پولیس نے ریڈ کیا، میرے 16 سال کے بیٹےکو دو بار گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی، ہائی کورٹ نے توہین عدالت میں ڈی سی کو سزا سنائی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان کو دوران قید بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کارکنان پر تشدد کر کے پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، ملک کی 65 فیصد آبادی 45 سال سے کم عمر ہے، نوجوانوں نے اپنے اہلخانہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنتے دیکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پہلے ملک میں قانون کی بالادستی کی بات کریں، 3 نومبر 2022 کو ہونے والے سانحے کا ذمہ دار شہباز شریف ہے، وزیر آباد حملے میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن شہید ہوا، وزیر آباد حملے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت متعدد کارکنان زخمی ہوئے تھے، وزیر آباد حملے میں تین شوٹرز استعمال ہوئے تھے، بتایا جائے بانی پی ٹی آئی پر حملہ کرنے والا کدھر ہے، خدشہ ہے بانی پی ٹی آئی پر حملہ کرنے والے کو مقصود چپڑاسی کی طرح خاموش نہ کر دیا جائے۔
’پی ڈی ایم 2 حکومت بننےکے باوجود یہ خوش نہیں‘
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ انتخابات میں آزاد امیدوارقومی اسمبلی کی 180 نشستوں پر کامیاب ہوئے، ہم چھوڑیں گے نہیں، عدالتوں میں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن ہمارا اندرونی مسئلہ تھا، انتخابی نشان اس لیے لیا گیا کیونکہ ڈر تھا بانی پی ٹی آئی وزیر اعظم نہ بن جائیں، ملک میں جمہوریت کے حامی ہیں لیکن ایک ملک اور دو دستور نہیں چل سکتے۔
اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے عمر ایوب سے مکالمہ کیا کہ آپ کب تک بات کریں گے، جس پر رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے پاس کہنے کو ابھی بہت کچھ ہے۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ قوم نے 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی کے ملوث ہونےکا تاثر مسترد کردیا ہے، بانی پی ٹی آئی کی نفرت میں عدت جیسا قانون چلایا گیا، 60 سے 70 ہزار کی اکثریت کو ختم کرکے جعلی فارم 47 بنائے گئے، (ن) لیگ والے بھی جانتے ہیں چوری ہوئی ہے، یہ فخر کرنے کا مقام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم 2 حکومت بننےکے باوجود یہ خوش نہیں، یہ جانتے ہیں انہوں نے ڈکیتی کی ہے، یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہوا ہے، شہباز شریف مگرمچھ کے آنسو رو رہے ہیں۔