سرخ لائٹ سے بلڈ شوگر کم کرنے کا تجربہ کامیاب
ایک مختصر مگر منفرد تحقیق کے دوران ماہرین صحت سرخ لائٹس کے ذریعے بلڈ شوگر کی سطح کم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اس وقت کینسر سمیت دماغی امراض، ڈپریشن اور بعض آنکھوں کی پیچیدگیوں کے لیے بھی لائٹس کا استعمال کیا جاتا ہے۔
تاہم پہلی بار ماہرین نے خصوصی سرخ لائٹس کا بلڈ شوگر پر اثر جاننے کے لیے مختصر تحقیق کی۔
طبی جریدے جرنل آف بائیوپھوٹونکس کے مطابق امریکی ماہرین نے 40 سال کی عمر کے 30 افراد کی خدمات حاصل کیں، جنہیں بلڈ شوگر یا ذیابیطس نہیں تھا۔
ماہرین نے تمام رضاکاروں کو دو گروپس میں تقسیم کیا، ایک گروپ کو یومیہ کچھ گھنٹوں بعد 15 منٹ تک سرخ لائٹس تھراپی کرنے کا مشورہ دیا گیا جب کہ دوسرے گروپ کو مصنوعی دوا پینے کا کہا گیا۔
ماہرین نے ایک ہفتے تک تمام رضاکاروں کو مذکورہ سلسلہ جاری رکھنے کی ہدایت کی اور پھر تمام رضاکاروں میں بلڈ شوگر کی سطح دیکھی۔
ماہرین نے رضاکاروں کو مزید ایک ہفتے تک مذکورہ عمل دہرانے کا کہا اور پھر تمام رضاکاروں میں کھانے کے بعد خون میں پیدا ہونے والی شوگر کی سطح دیکھنے سمیت مذکورہ شوگر کے کام کرنے کا عمل بھی دیکھا۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ جب افراد کو مخصوص قسم کی تیار کردہ سرخ لائٹ کی تھراپی کرنے کا مشورہ دیا گیا ان میں نہ صرف بلڈ شوگر کی سطح کم ہوئی بلکہ ان میں کھانے کے بعد پیدا ہونے والی شوگر کے برے انداز میں کام کرنے کا عمل بھی سستا تھا۔
ماہرین نے یہ واضح نہیں کیا کہ کیوں اور کس طرح سرخ لائٹس بلڈ شوگر کی سطح کم کرنے میں مددگار ہیں، تاہم ماہرین نے تجویز دی کہ مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق کرکے معاملے کو سلجھانے کی ضرورت ہے۔
ماہرین نے دعویٰ کیا کہ جن رضاکاروں کو سرخ رنگ کی لائٹس کی شعائیں جسم کے اوپر کے حصے کو دی گئی تھیں، ان کے جسم میں کسی طرح کا کوئی منفی اثر بھی نہیں ہوا۔