پاکستان

لاہور ہائیکورٹ: شبلی فراز کیخلاف مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست، فریقین کو نوٹس جاری

سابق وفاقی وزیر کی جانب سے دائر درخواست میں ایف آئی اے اور پنجاب پولیس سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
|

لاہور ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز کے خلاف مقدمات کی تفصیلات کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق سینیٹر شبلی فراز کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری نے سماعت کی۔

شبلی فراز کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پنجاب پولیس سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شبلی فراز کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت مختلف اداروں کو شبلی فراز کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔

دریں اثنا عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

قبل ازیں 21 فروری کو پشاور ہائی کورٹ نے شبلی فراز کی جانب سے مقدمات کی تفصیل کے لیے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے انہیں 26 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

بعدازاں 26 فروری کو پشاور ہائی کورٹ نے شبلی فراز کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (نیب)، حکومت اور اینٹی کرپشن سے 3 روز میں جواب طلب کرلیا تھا۔

یاد رہے کہ 7 مارچ 2023 کو پولیس نے شبلی فراز پر اسلام آباد پولیس ٹیم کو دھمکانے پر ایف آئی آر درج کی تھی۔

اس کے علاوہ 19 مارچ کو اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سمیت شبلی فراز اور دیگر پر ایف آئی آر درج کی تھی۔

بعد ازاں 25 اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بھی جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کے کیس میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

واضح رہے کہ یکم مارچ 2023 کو سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس اور اسلام آباد ہائی کورٹ آمد پر ہنگامہ آرائی پر 2 علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کرلیے گئے تھے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں ایک ہجوم نما لشکر اشتعال انگیز نعرے بازی کرتے ہوئے پیدل اور گاڑیوں پر جوڈیشل کمپلیکس کے مرکزی گیٹ پر پہنچا۔

مقدمات میں فرخ حبیب سمیت اُس وقت پی ٹی آئی میں موجود دیگر رہنماؤں راجا خرم، مرادسعید، علی نواز، عامرکیانی، ، غلام سرور خان راجا بشارت، شہزاد وسیم، شبلی فراز، کرنل عاصم، میجر طاہر صادق اور حماد اظہر کے نام شامل کیے گئے تھے۔

بلوچ طلبہ بازیابی کیس: کون احمق جبری گمشدگیوں کی وکالت کرے گا؟ نگران وزیراعظم کا عدالت میں بیان

ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑی کمی

آئس کریم کا مزہ لیتے ہوئے غزہ جنگ بندی پر بات کرنے پر جوبائیڈن کو تنقید کا سامنا