’چٹھی آئی ہے‘ گلوکار پنکج ادھاس چل بسے
بھارتی غزل گائیک پنکج ادھاس کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد 26 فروری کو چل بسے۔
پنکج ادھاس نے بطور غزل گائیک 1980 میں گلوکاری کا آغاز کیا اور انہوں نے پہلا ایلبم ’ آہٹ’ کے نام سے ریلیز کیا جو نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان سمیت پورے خطے میں مقبول ہوا۔
انہوں نے ابتدائی چند سال میں مسلسل غزل کے ایلبم ریلیز کیے، جس کے بعد 1986 میں انہوں نے بولی وڈ فلم ’نام‘ میں مشہور گانا ’چٹھی آئی ہے‘ گایا، جس نے انہیں شہرت کی نئی بلندیوں پر پہنچایا۔
کچھ عرصے بعد پنکج ادھاس نے معروف گلوکارہ لتا منگیشکر کے ساتھ فلموں میں گانا شروع کیا اور پہلی بار انہوں نے گلوکارہ کے ساتھ ’ماہیا تیری قسم‘ گاکر نئے ریکارڈز بنائے۔
اسی طرح انہوں نے وقفے وقفے سے فلموں میں گانے گانا جاری رکھا اور 1994 میں انہوں نے ’نہ گجرے کی دھار‘ گایا اور بعد ازاں انہوں نے معروف فلم ساجن کے لیے بھی گلوکاری کی۔
پنکج ادھاس فلموں میں گانے کے ساتھ ساتھ غزل بھی گاتے رہے اور ان کے غزلوں کو نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان میں بھی بہت پسند کیا جاتا رہا۔
پنکج ادھاس کو بھارتی حکومت نے 2006 میں ان کی گلوکاری کی خدمات کے عوض پدما شری ایوارڈز سے بھی نوازا جب کہ انہوں نے دیگر متعدد ایوارڈز بھی اپنے نام کیے۔
پنکج ادھاس زائد العمری کی وجہ سے کچھ عرصے سے علیل تھے اور زیر علاج تھے، تاہم 26 فروری کو وہ دنیا سے کوچ کر گئے۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق پنکج ادھاس ممبئی کے نجی ہسپتال میں دوران علاج 26 فروری کی صبح چل بسے۔
ان کی بیٹی نایاب ادھاس نے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے والد کے انتقال کی خبر دی اور بتایا کہ ان کے والد کچھ عرصے سے علیل تھی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق نایاب ادھاس نے اگرچہ تصدیق کی کہ ان کے والد کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد چل پسے، تاہم انہوں نے والد کی بیماری سے متعلق کوئی وضاحت نہیں کی۔
پنکج ادھاس کے انتقال پر بھارت سمیت پاکستان کی شوبز اور میوزک انڈسٹری نے اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی موت کو ایک دور کا اختتام قرار دیا۔