جاپان کی اسٹاک مارکیٹ نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا
جاپان کے نکی 225 انڈیکس نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ’بلو چپ اسٹاک‘ انڈیکس تاریخ کی بُلند ترین سطح 39 ہزار 156 پر پہنچنے کے بعد کاروبار کے اختتام پر 39 ہزار 98 پر بند ہوا، اور 29 دسمبر 1989 کا 38 ہزار 957 پوائنٹس کا ریکارڈ توڑا۔
اُس وقت ٹوکیو میں جائیدادوں کی قیمتیں امریکی شہر نیویارک کے علاقے مین ہیٹن سے کئی سو گناہ زیادہ تھیں، جبکہ گولف کلب ممبرشپ کئی لاکھ ڈالرز کی تھی۔
جاپان کی کمپنیاں دیگر ممالک میں بھی سرمایہ کاریاں کر رہی تھیں، جیسا کہ سونی کولمبیا پکچرز اور مسٹوبشی نیو یارک کے اہم مرکز راک فیلر سینٹر کو خرید رہی تھی۔
لیکن 1990 کے اوائل میں مارکیٹ کریش کر گئی، اور نکی انڈیکس تقریباً نصف تک گر گیا اور رئیل اسٹیٹ کی قیمتیں تیزی سے گھٹ گئیں۔
جاپان کی اسٹاک مارکیٹ 2000 کے اوئل میں ڈاٹ کام ببل اور 09-2008 کے مالیاتی بحران سے متاثر ہوئی۔
2013 میں دوبارہ حصص کی قیمتیں بڑھنے لگیں، اور اس عمل میں گزشتہ چند سالوں کے دوران تیزی آئی، انڈیکس 2023 میں 28 فیصد اور رواں برس اب تک 17 فیصد بڑھ چکا ہے۔