پاکستان

بلوچستان کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

جب تک یہ وائرس موجود ہے، پاک افغان سرحد کے دونوں جانب اور دنیا بھر کے بچوں کو خطرہ لاحق ہے، وفاقی وزیر صحت

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پائے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک اہلکار نے بتایا کہ لسبیلہ سے جمع کیے گئے سیوریج کے نمونے میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ جب تک یہ وائرس موجود ہے، پاک افغان سرحد کے دونوں جانب اور دنیا بھر کے بچوں کو خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اور افغانستان کو پولیو وائرس کے حاتمے کے لیے مل کرکام کرنا ضروری ہے‘۔

واضح رہے کہ پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے اور بنیادی طور پر 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے، یہ وائرس اعصابی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے اور بعض صورتوں میں فالج یا موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے، بار بار ویکسی نیشن بچوں کی حفاظت کا سب سے مؤثر طریقہ ہے، پولیو ویکسین نے لاکھوں بچوں کی پولیو سے حفاظت ممکن بنائی ہے، جس سے دنیا کے تقریباً تمام ممالک پولیو سے پاک ہوچکے ہیں، دنیا میں صرف پاکستان اور افغانستان 2 ایسے ملک ہیں جہاں پولیو تاحال موجود ہے۔

جنوبی کوریا: 9 ہزار ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث کئی آپریشن منسوخ

عدالت کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روکنے کا حکم

ایم کیو ایم (پاکستان) نے وفاق میں 4 وزارتیں مانگ لیں