پشاورہائیکورٹ نے شوکت یوسفزئی کی عمرہ ادائیگی کی درخواست غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دی
پشاورہائی کورٹ نے پاکستان تحرین انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کی عمرہ ادائیگی کی اجازت کے لیے دائر درخواست غیر مؤثر ہونے پر نمٹا دی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے مقدمے کی سماعت کی۔
دوران سماعت سکندر شاہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ یہ درخواست اب غیر مؤثر ہوچکا ہے، عمرہ پیکج کا وقت اب ختم ہوچکا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست کو غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹادیا۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ میرا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالا دیا گیا ہے، اسٹاپ لسٹ میں نام ڈالنے کے خلاف نیا کیس کررہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں عمرے ادا کرنے جارہا تھا لیکن مجھے اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا، میں باہر نہیں جانا چاہتا صرف عمرے پر جا رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری مخصوص نشستوں کے لیے کاوشیں جاری ہے، ساری سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے۔
نواز شریف ناراض ہیں کہ وہ دو تہائی اکثریت سے نہیں آئے، شوکت یوسفزئی
انہوں نے بتایا کہ نواز شریف اور مریم نواز سیٹیں جیت نہیں سکتے، یہ سیٹیں زبردستی لی گئی ہیں، جن کو زبردستی حکومت میں دھکیلا جارہا ہے ان کو کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ نواز شریف ناراض ہیں کہ وہ دو تہائی اکثریت سے نہیں آئے اس لیے شہباز شریف کو آگے کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا عہدوں پر اختلاف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی ورکرز کو آگے لائی ہے، ہمارا حکومت سازی کا عمل مکمل ہو گیا ہے، اسے جلد سامنے لائیں گے۔
شوکت یوسفزئی نے سوال اٹھایا کہ صحت کارڈ بند کر کے مخالفین نے خزانہ کو کیا دیا؟ ہم صحت کارڈ ہم دوبارہ بحال کریں گے، وفاق سے اپنا حق مانگ رہے ہیں اور اسے لیں گے۔
یاد رہے کہ 22 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن صوبائی اسمبلی شوکت علی یوسفزئی کو پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سعودی عرب جانے والی پرواز سے اتار دیا گیا تھا۔
شوکت یوسفزئی نے بتایا تھا کہ بورڈنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ایئرپورٹ کے سیکیورٹی اہلکار آئے اور انہیں بغیر کوئی وجہ بتائے اپنی تحویل میں لے لیا۔
پی ٹی آئی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی نے مزید کہا تھا کہ جب انہوں نے حکام سے پوچھا کہ انہیں جہاز میں سوار ہونے سے کیوں روکا جا رہا ہے، تو انہوں نے صرف اتنا جواب دیا کہ حکام کی طرف سے ہدایت ہے کہ آپ کو بیرون ملک جانے نہ دیا جائے۔
شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ وہ پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے اور ایئرپورٹ سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف انہیں جہاز سے اتارنے پر مقدمہ دائر کریں گے کیونکہ سابق وزیر کے مطابق ان کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج ہے اور نہ ہی ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ہے۔
بعد ازاں شوکت یوسفزئی نے انہیں جہاز میں سوار ہونے سے روکنے کے اقدام کو عدالت میں چیلنج کردیا تھا۔