سائنس و ٹیکنالوجی

چپ کی مدد سے معذور انسان کمپیوٹر ماؤس چلانے میں کامیاب ہوگیا، ایلون مسک

گزشتہ ماہ 29 جنوری کو ایلون مسک نے بتایا تھا کہ ان کی کمپنی نیورا لنک نے ایک معذور انسان کے دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کردی۔

ایلون مسک نے دعویٰ کیا ہے کہ جس معذور انسان کے دماغ میں گزشتہ ماہ جنوری میں کمپیوٹر چپ نصب کی گئی تھی، وہ انسان صرف اپنی سوچ کے تحت کمپیوٹر ماؤس کو چلانے میں کامیاب ہوگیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایلون مسک نے اپنی کمپنی اسپیس ایکس کے آن لائن ایونٹ میں دعویٰ کیا کہ ان کی کمپنی نیورالنک کی جانب سے جس معذور انسان کے دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کی گئی تھی، وہ شخص تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مریض کوئی منفی علامات سامنے نہیں آئیں، وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہے اور یہ کہ اس نے صرف اپنی سوچ اور دماغ کا استعمال کرتے ہوئے کمپیوٹر ماؤس کو کامیاب طریقے سے چلانے کا مظاہرہ بھی کیا۔

ایلون مسک کے دعوے کے بعد رائٹرز نے چپ تیار کرنے والی کمپنی نیورالنک سے بھی رابطہ کیا لیکن کمپنی نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

گزشتہ ماہ 29 جنوری کو ایلون مسک نے بتایا تھا کہ ان کی کمپنی نیورا لنک نے ایک معذور انسان کے دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کردی جو کہ انسان کے سوچنے پر کئی کام کرے گی۔

مذکورہ چپ کو اعصابی بیماریوں اور کمزوریوں کے میں مبتلا ایسے مریضوں کے دماغوں میں نصب کیا جائےگا جو کہ فالج کے مریضوں کی طرح ہاتھ اور پاؤں چلانے سے قاصر ہوتے ہیں اور مذکورہ چپ نہ صرف انہیں عام انسان کی طرح ہاتھ اور پاؤں کو متحرک کرنے میں مدد فراہم کرے گی بلکہ کئی ایسے کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے کام ازخود انسان کے سوچنے سے بھی کرے گی، جس کے لیے انسان کو اپنے ہاتھوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔

مثال کے طور پر انسان صرف سوچے گا کہ کمپیوٹر کا ماؤس یا ایرو کا نشان فلاں جگہ پر جائے تو انسان سے منسلک کمپیوٹر سے کنیکٹڈ ماؤس از خود کام کرنے لگے گا، اسے ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یاد رہے کہ ’نیورا لنک‘ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کی کمپنی ہے، جسے 2016 میں بنایا گیا تھا، اس کمپنی کا مقصد ایسی کمپیوٹرائزڈ چپ تیار کرنا ہے، جنہیں انسانی دماغ اور جسم میں داخل کرکے انسان ذات کو بیماریوں سے بچانا ہے۔

اسی کمپنی نے 2020 میں تیار کردہ کمپیوٹرائزڈ چپ کو جانوروں کے دماغ میں داخل کرکے اس کی آزمائش بھی کی تھی اور پھر کمپیوٹرائزڈ چپ والے جانوروں کو دنیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا تھا۔

کمپنی نے مذکورہ چپ کی انسانوں پر آزمائش کے لیے امریکی محکمہ صحت سے اجازت طلب کی تھی اور مئی 2023 کو نیورا لنک کو آزمائش کی اجازت دے دی گئی تھی۔

اجازت کے بعد جنوری 2024 میں کمپنی نے پہلے انسان میں کمپیوٹر چپ نصب کی تھی اور اب کمپنی کے مالک ایلون مسک نے دعویٰ کیا ہے کہ چپ نے اپنا کام دکھانا شروع کردیا، معذور انسان کے سوچنے پر کمپیوٹر ماؤس خود بخود کام کرنے لگا۔

ایلون مسک دماغ میں لگائی جانے والی انوکھی ڈیوائس کے مظاہرے کیلئے تیار

دماغ کو کمپیوٹر سے جوڑنے کے دور کا آغاز

کمپیوٹر چپ کو انسانی دماغ میں آزمانے کی اجازت