دنیا

دو شہریوں کی ہلاکت کے بعد تائیوان کے گرد چینی فوج کے گشت میں اضافہ

کچھ روز قبل کشتی میں سوار 4 چینی افراد کنمین جزائر کے قریب تائیوان کے ساحلی محافظوں کے تعاقب کے دوران پانی میں ڈوب گئے تھے۔

دو چینی شہریوں کی ہلاکت اور پھر کشیدگی میں اضافے کے بعد چین نے تائیوان کے زیر کنٹرول جزیروں کے قریب گشت میں اضافہ کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 14 فروری کو چینی کشتی میں 4 افراد سوار تھے، اس دوران کشتی کنمین جزائر کے قریب تائیوان کے ساحلی محافظوں کے تعاقب کے دوران الٹ گئی۔

کشتی میں سوار چاروں افراد کو پانی میں ڈوب گئے، ریسکیو آپریشن کے دوران دو افراد کو بچا لیا گیا جبکہ 2 ہلاک ہوگئے تھے۔

چینی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقے میں اپنی فوجی نقل و حرکت میں اضافہ کررہے ہیں۔

چینی ساحلی محافظوں کے ترجمان گان یو نے ایک بیان میں کہا کہ گشت کا مقصد ’ماہی گیروں کی جانوں کی حفاظت کرنا ہے۔‘

چین نے اس واقعے کی مذمت کرتےہوئے تائیوان پر زور دیا ہے کہ وہ کشتی کے عملے کے دو زندہ بچ جانے والے ارکان کو رہا کرے، جنہیں حراست میں لیا گیا تھا۔

تائیوان نے چین پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کشتی کنمین جزائر کے ٓگرد ’ممنوعہ پانیوں کے اندر‘ تھی (یہ علاقہ تائیوان کے زیر انتظام ہے لیکن چین کے شہر زیامن سے صرف 5 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے)۔

چین تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور ایک دن اس جزیرے کو اپنے کنٹرول میں لانے کا عزم کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی غزہ میں وحشیانہ کارروائیاں جاری، مزید 83 فلسطینی شہید

جاپان: نئے فوجیوں کو بھرتی کرنے کیلئے انوکھی ہدایت، لمبے بال رکھنے کی اجازت

یوکرین کا روس کے 3 لڑاکا طیارے مار گرانے کا دعویٰ