پاکستان

مسلم لیگ(ن) کا کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تحقیقات، نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ

اس دھاندلی کا کوئی میسج، کوئی فون کال، کوئی تو ثبوت تو ہوگا، کسی قسم کا اعتراض ہے تو امریکا کے بجائے الیکشن کمیشن جائیں، مریم اورنگزیب

مسلم لیگ(ن) نے کمشنر راولپنڈی کے دھاندلی کے اعترافی بیانات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن میں کسی امیدوار کو 50 ہزار کی لیڈ سے نہیں جتوایا گیا اور اگر انتخابات میں کوئی جعل سازی ہوئی ہے تو معاملہ عدالت لے کر جاؤ۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹ کا بازار اتنا گرم ہےکہ بار بار میڈیا کو زحمت دینا پڑتی ہے، کمشنر پر جھوٹ کی ڈیجیٹل مشینری کا کاروبار شروع ہو گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل دھاندلی ہوئی، آج خود کشی کا فیصلہ کیا اور پھر اسے ترک کیا، اس دھاندلی کا کوئی میسج، کوئی فون کال، کوئی تو ثبوت تو ہوگا، آپ سے حساب مانگو تو اداروں پر چڑھ دوڑتے ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ 8 دن بعد کمشنر راولپنڈی کا ضمیر جاگا، اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ کمشنر راولپنڈی کی آٹھ دن کیا مصروفیات رہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ کمشنر کا انتخابی عمل میں کوئی عمل دخل نہیں، کمشنر کے پاس الیکشن سے متعلق کوئی آئینی ذمہ داری نہیں، کمشنر نہ آر او ہوتا ہے نہ ڈی آر او ہوتا ہے، کیا کمشنرنے شواہد یا کسی کال کا بتایا؟۔

ان کا کہنا تھا کہ کمشنرنے کہا کہ دھاندلی میں چیف جسٹس، چیف الیکشن کمشنر ملوث ہیں لیکن الزامات کا کوئی ثبوت نہیں دیا، انہیں ثبوت الیکشن کمیشن کو دینے چاہیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ الزام لگایا گیا کہ 50،50 ہزار لیڈ والوں کو ہرایا گیا، راجا پرویز اشرف کی 20ہزار کی لیڈ تھی، کمشنر بتائیں کیا فارم 45 تبدیل ہوا یا فارم 47 بدلا گیا؟۔

مریم اورنگزیب نے معاملے کی پوری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص کے بیان پر کہرام مچ گیا، یہ اتنا جھوٹ بول رہے ہیں کہ سچ لگے، یہ پورا ایک گروہ ہے جو ملک میں استحکام نہیں لانا چاہتا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا چاہتے ہیں کہ 2018 میں جو تباہی گروہ آیا وہ پھر آجائے، آج ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ اس ملک کے ساتھ کیا کرنا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ کمشنر نے کہا پنڈی ڈویژن میں 50، 50ہزار کی لیڈ سے لوگوں کو شکست دی گئی، جو کہہ رہے ہیں کہ 50 ہزار کی لیڈ سے جتوایا گیا تو شیخ آفتاب احمد کی لیڈ 9 ہزار چار سو 97 ہے، قمر الاسلام 13 ہزار، عقیل ملک، دانیال چوہدری کی 26 ہزار سے زائد کی لیڈ ہے، حنیف عباسی کی 11 ہزار سے زائد کی لیڈ ہے۔

کمشنر راولپنڈی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کمشنر راولپنڈی کی پوری تحقیقات ہونی چاہئیں اور ان فون کال اور اکائونٹس کی تحقیقات بھی ہونی چاہییں اور عوام کو سچ بتانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں جتنا بڑا فتنہ اتنی بڑی شاباش، وہ چاہتے ہیں ہم بھی فتنہ و فساد برپا کریں، ان فتنوں کو 2013 میں ہی ختم کر دینا چاہیے تھا، الیکشن کو منظور نہیں کرنا اور اگر دھاندلی ہورہی تھی تو ثبوت تو میڈیا کو دو۔

انہوں نے کمشنر راولپنڈی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کسی قسم کا اعتراض ہے تو امریکا کے بجائے الیکشن کمیشن جائیں اور کمشنر راولپنڈی کے اکاؤنٹ کی ویری فکیشن ہونی چاہیے اور ان کو ٹیسٹ کیس بنانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ الزام لگا کر غائب نہیں ہونا چاہیے بلکہ کڑی سے کڑی سزا ہونی چاہیے، تم سے حساب مانگو تو شہدا کے مجسموں کو ٹھڈے مارو اور لاک ڈاؤن کرو۔

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ جس وقت عوام کی مہنگائی کی بات کرنی چاہیے، روز جھوٹے چکروں میں پڑ جاتے ہیں، میں درخواست گزار ہوں کہ سب کو ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے، اگر نقصان ہوگیا تو سب کا نقصان ہوگا۔