منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے نے مونس الہٰی کی تمام جائیدادیں منجمد کردیں
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کے صاحبزادے مونس الہی کی تمام جائیدادیں منجمد کر دیں۔
لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت میں مونس الہی کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے میں بڑی پیش رفت ہوئی، ایف آئی اے نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔
عدالت نے منی لانڈرنگ کے مقدمے کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا
عدالت نے مونس الہی کی منجمد ہونے والی جائیدادوں کو آگے ٹرانسفر کرنے سے روک دیا۔
تحریری حکم میں بتایا گیا ہے کہ رپورٹ کے مطابق مونس الہی اس عدالت سے اشتہاری ہوچکا ہے، جبکہ مونس الہی کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 30 جنوری کو لاہور کی عدالت نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دے دیا تھا۔
ایف آئی اے لاہور نے مونس الہیٰ کے انٹرپول کے ذریعے ریڈ وارنٹ جاری کرانے کے لیے مراسلہ بھجوا دیا تھا اور اسپیشل کورٹ سینٹرل نے مونس الہٰی کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے تھے۔
واضح رہے کہ 3 اکتوبر 2023 کو لاہور ہائی کورٹ نے مونس الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج کردیا تھا، 8 دسمبر کو سپریم کورٹ نے چوہدری پرویز الہی کے صاحبزادے چوہدری مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ الزامات کے تحت ایف آئی آر بحال کرنے کی ایف آئی اے کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کر دی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 6 جون کو ایف آئی اے نے مونس الٰہی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کروایا تھا، ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق مونس الہٰی نے بطور وفاقی وزیر آبی ذخائر منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی اور کروڑوں روپے رشوت کی مد میں وصول کیے۔
مقدمے میں درج کیا گیا تھا کہ مونس الہٰی نے کرپشن اور رشوت ستانی سے کمائی گئی رقم کی منی لانڈرنگ کی اور فرنٹ مین کے ذریعے اپنی فیملی اور دیگر ملزمان کے اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرائیں۔
22 جولائی کو لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
30 ستمبر کو لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
اس کے بعد اسپیشل کورٹ سینٹرل کے جج تنویر احمد شیخ نے 3 نومبر کو مونس الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، تحریری حکم میں عدالت نے لکھا کہ مونس الہی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد نہیں ہوا مونس الٰہی کی گرفتاری کے لیے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔
بعد ازاں اس مقدمے میں مونس الٰہی کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے تھے۔