مخلوط حکومت کے قیام کیلئے مسلم لیگ (ن) کی آزاد اراکین اسمبلی کو راغب کرنے کی کوششیں تیز
مسلم لیگ (ن) نے وفاق اور پنجاب دونوں میں مخلوط حکومت بنانے کے لیے عام انتخابات میں پنجاب سے جیتنے والے آزاد اراکین اسمبلی کو راغب کرنے کی کوششیں تیز کر دیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 92 سے نومنتخب رکن قومی اسمبلی رشید اکبر نوانی، نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی احمد نواز نوانی (پی پی 90) اور امیر عنایت (پی پی 92، بھکر) اور رانا عبدالمنان (پی پی 272، مظفرگڑھ) نے پارٹی قیادت سے ملاقات کی اور مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔
مسلم لیگ (ن) اب تک 16 آزاد ارکان صوبائی اسمبلی (جوکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ نہیں تھے) اور 4 ارکان قومی اسمبلی کو ساتھ ملانے میں کامیاب ہوچکی ہے۔
غیرسرکاری انتخابی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے پاس قومی اسمبلی کی 79 اور پنجاب اسمبلی میں 137 نشستیں ہیں، 16 آزاد اراکین اسمبلی کی شمولیت سے صوبائی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی نشستوں کی تعداد 153 ہو گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کا ہدف اتنے آزاد اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ ملانا ہے کہ اسے آگے جاکر پیپلزپارٹی پر زیادہ انحصار کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔
دوسری جانب استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) 4 منتخب ارکان صوبائی اسمبلی (جن میں سے 3 پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ تھے) کو اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
رہنما آئی پی پی جہانگیر خان ترین کے مستعفی ہونے کے بعد اب پارٹی کے معاملات علیم خان دیکھ رہے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 10 سے 15 منتخب ارکان صوبائی اسمبلی کا ایک اور گروپ جلد ہی آئی پی پی میں شامل ہو جائے گا جو ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔