یونان نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دے دی
یونان ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے والا پہلا عیسائی آرتھوڈوکس ملک بن گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز (16 فروری کو) ہم جنس پرستوں کو قانونی حیثیت دینے کا بِل یونانی پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا، قرارداد کے حق میں 176 قانون سازوں نے ووٹ دیا اور 76 نے مخالفت کی۔
منظور کیے گئے بِل کے مطابق اب یونان میں ہم جنس پرست شادی کرسکتے ہیں اور انہیں بچے گود لینے کی بھی اجازت ہے۔
قانون منظور ہونے کے بعد لوگوں نے دارالحکومت ایتھنز کی سڑکوں پر جشن منایا اور خوشی کا اظہار کیا، جب کہ مخالفت کرنے والوں نے، جن میں آرتھوڈوکس چرچ سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگ بھی شامل ہیں، نے احتجاج میں ریلی نکالی۔
یونانی وزیر اعظم نے بھی اس قانون کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نیا قانون عدم مساوات کو ختم کر دے گا، انہوں نے کہا کہ ’جن لوگوں کو نظر انداز کیا جا رہا تھا اب وہ ہمارے ساتھ دیکھے جا سکیں گے، اس نئے قانون نے ہمارے کئی ساتھی شہریوں کی زندگیاں بہتر کر دی ہیں، اس اقدام کی وجہ سے کئی بچے اب اکیلے نہیں رہیں گے۔
خیال رہے کہ یورپی یونین میں شامل 27 ممالک میں سے 15 پہلے ہی ہم جنس پرستوں کی آپس میں شادی کو قانونی حیثیت دے چکے ہیں۔