پاکستان

پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کا کیس: فردوس عاشق اعوان نے معافی مانگ لی

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے استحکام پاکستان پارٹی کی سینئر رہنما کی جانب سے پولیس اہلکار کو تھپڑمارنے سے متعلق کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا۔
|

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے پولیس اہلکار کو تھپڑمارنے کے کیس میں تحریری طور پر معافی مانگ لی۔

فردوس عاشق اعوان کی پولیس اہلکار کو تھپڑ مارن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، ممبر سندھ نثار دورانی اور ممبر بلوچستان محمد شاہ جتوئی نے کیس کی سماعت کی۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اس پولنگ اسٹیشنز پر ٹھپے لگ رہے تھے عجیب سے ماحول تھا،
جوا ہوا غلط ہوا میں اس پر معافی مانگتی ہوں، قانون کاکام تھا مجھ تحفظ دیتا ہجوم مجھ ہراساں کررہا تھا، پولیس تماشائی بنی ہوئی تھی،لیکن میں معذرت کرتی ہوں،

ممبر سندھ نثار دورانی نے کہا کہ ہم آپ سے ٹھپڑ بازی کی توقع نہیں رکھتے تھے، انہوں نے استفسار کیا کہ آپ کون ہوتی ہیں قانون ہاتھ میں لینے والی ؟ فردوس عاشق اعوان نے جواب دیا کہ میرے حلقے میں 381پولنگ اسٹیشنز تھے یہ واقعی کہیں اور نہیں ہوا۔

فردوس عاشق اعوان نے الیکشن کمیشن میں تحریری جواب جمع کرایا جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن سے تحریری معافی مانگ لی جب کہ الیکشن کمیشن نے فردوس عاشق اعوان کے پولیس اہلکار کوتھپڑمارنے سے متعلق کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا۔

فردوس عاشق اعوان نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ الیکشن کمیشن سےدرخواست کی ہے کہ تھپڑ مارنے سے پہلے اور بعد کے حالات کا بھی جائزہ لیا جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل انہوں نے پولیس افسر کو تھپڑ مارنے کے فعل کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی تھی۔

پی ایس ایل: پاکستان کرکٹ بورڈ نے مفت ٹکٹس دینے کا سلسلہ بند کردیا

راکھی ساونت عمران خان کی حمایت میں سامنے آگئیں

اوگرا کا ایل این جی کی قیمتوں میں 9.03 فیصد کمی کا اعلان