آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پر عملدرآمد، گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کی منظوری
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پر عمل درآمد کرتے ہوئے نگران حکومت نے دوسری بار گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نظر ثانی کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی جس کا اطلاق یکم فروری 2024 سے ہوگا۔
گیس کی قیمت میں اضافہ گیس کمپنیوں کی ریونیو ضروریات کے مطابق ہوگا۔
پیٹرولیم ڈویژن نےگیس 67 فیصد تک مزید مہنگی کرنے کی تجویز دی تھی جس کے تحت گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں سب سے زیادہ اضافہ مانگا گیا تھا۔
یہ گیس کی قیمتوں میں ایک سال میں تیسری بار اضافہ ہے۔
یاد رہے کہ آئندہ رمضان المبارک کے لیے پہلے ہی مختص 7 ارب 50 کروڑ روپے کے سبسڈی پیکج کی منظوری دیتے ہوئے گزشتہ روز کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آئندہ ساڑھے 4 ماہ کے دوران گیس صارفین سے 100 ارب روپے اضافی وصولی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا تھا۔
نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے رہائشی صارفین کے مختلف سلیبس کے لیے تقریباً 70 سے 300 روپے فی یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو، یا ملین برٹش تھرمل یونٹ) کے نرخوں میں اضافے کی سمری پر غور کیا گیا تھا۔
باخبر ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے صنعتی شعبے پر کراس سبسڈی کے بوجھ کو کم کرنے پر زور دیا، ان کی جانب سے صنعتی شعبے کے بعض کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کو گیس سپلائی جاری رکھنے کی تجویز دیے جانے کا بھی بتایا گیا جب کہ ماضی میں فیصلے کیے گئے تھے کہ صنعتوں کو سی پی پیز سے اضافی پیداواری صلاحیت اور کم طلب والے قومی گرڈ پر منتقل کیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران مختلف سیکٹرز اور رہائشی سلیبس کے لیے گیس قیمتوں میں اضافے سے متعلق سوالات اٹھائے گئے اور کیپٹیو پاور پلانٹس اور صنعت پر کراس سبسڈی کے اثرات اور سبسڈی میں کمی کی صورت میں دیگر صارفین پر اس کے اثرات کے حوالے سے اضافی ڈیٹا بھی طلب کیا گیا۔
اجلاس میں اس سوال پر بھی غور کیا گیا تھا کہ موجودہ مالی سال کے دوران 2 گیس کمپنیوں کے لیے طے کیے گئے 100 ارب روپے کے ریونیو گیپ کو کیسے پورا کیا جائے۔
اس مقصد کے لیے فورم نے آج دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا جس میں گیس قیمتوں کے تعین سے متعلق تفصیلی بات چیت اور غور کیا گیا جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ فروری کے وسط تک گیس نرخوں پر نظر ثانی کا وعدہ کیا گیا تھا۔