پاکستان

نواز شریف کی تمام جیتنے والی جماعتوں کو مل کر حکومت بنانے کی پیش کش

شہباز شریف کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ وہ آج ہی آصف زرداری، مولانا فضل الرحمٰن، ایم کیو ایم سے ملاقات کریں، مسلم لیگ(ن) کے قائد کا لاہور میں خطاب

مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2024 میں مسلم لیگ(ن) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے اور ہم سب پارٹیوں اور فرد واحد کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتے ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف نے لاہور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آنکھوں میں صاف صاف خوشی کی لہر اور چمک دیکھ رہا ہوں اور یہ چمک کہہ رہی ہے کہ میرے پاکستان کو سنوار دو، یہ چمک کہہ رہی ہے کہ پاکستان زخمی ہے اور ہماری زندگیوں میں روشن تبدیلی آنی چاہیے، یہ چمک پاکستان کو ایک خوبصورت ملک دیکھنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کارکنوں کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات میں مسلم لیگ(ن) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے اور ہمارا فرض ہے کہ اس ملک کو بھنور سے نکالا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی ملک کو مشکلات سے نکالا ہے، آج بھی نکالنے کا اہتمام کررہے ہیں اور ہم سب پارٹیوں اور فرد واحد کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اور ان کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ اس زخمی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے آؤ ہمارے ساتھ بیٹھو۔

نواز شریف نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف خوشحال پاکستان ہے اور ہم نے یہ پہلے بھی کر کے دکھایا ہے، آپ کو معلوم ہے کہ کس نے اس ملک کے لیے کیا کیا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہم نے کس طرح پاکستان کو مالیاتی مشکلات سے نکالا اور معیشت کو ٹھیک ہے، آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان کس طرح سے خوشحال ہوتا جا رہا تھا، ہم نے دفاعی صلاحیت کے لیے جو کردار ادا کیا وہ بھی آپ جانتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے معاشرتی اور معاشی نظام کی بہتری کے لیے بھرپور کام کیا اور خدمت کی ہے، آپ جانتے ہیں کہ مسلم لیگ(ن) کا ٹریک ریکارڈ کیا ہے، ہمیں جو مینڈیٹ ملا ہے تو ضروری ہے کہ دوسری پارٹیاں مل بیٹھ کر ایک حکومت قائم کریں اور پاکستان کو اس بھنور سے نکالیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم بار بار ملک میں انتخابات کرانے کے متحمل نہیں ہو سکتے، اس ملک کو بھنور سے نکالنے کے لیے سب ادارے سیاستدان، پارلیمنٹ، افواج پاکستان، عدلیہ اور میڈیا سب مل کر اپنا مثبت کردار ادا کریں، یہ صرف میری، اسحٰق ڈار اور شہباز شریف کی ذمے داری نہیں بلکہ سب کی ذمے داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب کا پاکستان ہے، اکیلا مسلم لیگ(ن) کا پاکستان نہیں ہے، سب کو مل کر یکجہتی کے ساتھ ملک کو مشکلات سے باہر نکالنا چاہیے، ان بچوں کے مستقبل کا سوال ہے، یہ عام بات نہیں ہے اور اس قوم کی امنگوں پر پورا اترنا چاہیے تب جا کر ہم اس بھنور سے باہر نکلیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے استحکام کے کم از کم 10سال چاہئیں، جو لوگ لڑائی کے موڈ میں ہیں ہم ان سے لڑنا چاہتے اور پاکستان اس وقت کسی قسم کی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، اس لیے ہم سب کو مل جل کر بیٹھنا ہو گا اور بیٹھ کر ان معاملات کو طے کر کے پاکستان کو 21ویں صدی میں لے کر جانا ہو گا۔

نواز شریف نے مزید کہا کہ اگر ہمیں پورا مینڈیٹ ملتا اور اکثریتی پارٹی بنتے تو ہمیں بہت خوشی ہوتی، ایسا ہوتا تب بھی ہم اتحادی پارٹیوں کو دعوت دیتے کہ آپ بھی حکومت میں ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں لیکن کیونکہ آج ہمارے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ ہم اپنے بل پر حکومت بنا سکیں اس لیے ہم الیکشن میں کامیاب ہونے والی اپنی اتحادی جماعتوں کو دعوت دیں گے کہ وہ ہمارے ساتھ شراکت کریں، ہم مل کر حکومت بنائیں اور مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے شہباز شریف کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ وہ آج اس سلسلے میں پیشرفت کریں، وہ آج ہی آصف زرداری، مولانا فضل الرحمٰن، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کریں اور بتائیں کہ پاکستان کے موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم مل کر اس بھنور سے کشتی کو نکالیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہ مینڈیٹ شہباز شریف کو دیا ہے اور وہ اور اسحٰق ڈار آج ہی پہلی ملاقات کریں گے اور آپ تک وہ خبر پہنچے گی۔

مسلم لیگ(ن) کے قائد نے کہا کہ ملک میں بدامنی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا، غریب کا چولہا جلے گا، قوم کی حالت بدلے گی اور وہ سکھ کا سانس لے سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے تعلقات دنیا کے ساتھ بھی بہتر ہوں ، اپنے ہمسایوں کے ساتھ بھی بہتر ہوں، ہم ان کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر کر کے تمام مسائل حل کریں گے

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف مرکز میں اکثریت نہیں ملی بلکہ پنجاب میں بھی اکثریت مل گئی ہے، پنجاب میں بھی ہم واحد سب سے بڑی جماعت ہیں۔