پاکستان

موبائل سروس کھولنے کا کہہ دیں اور دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوگیا تو کون ذمہ دار ہوگا، چیف الیکشن کمشنر

الیکشن کمیشن وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دے گا، سکندر سلطان راجا

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دے گا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ امید ہے انتخابات کا عمل بخیریت و عافیت مکمل ہوگا، گزشتہ روز بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے، سیکیورٹی صورتحال کاجائزہ لینا وزارت داخلہ اور ایجنسیز کا کام ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دے گا، اگر ہم کہیں کہ موبائل سروس کھول دیں اور دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوجائے تو کون ذمہ دار ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے متعدد بار واضح کیا ہے کہ ہمارا نظام انٹرنیٹ پر منحصر نہیں ہے، اس سے ہماری تیاریوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔‘

دوسری جانب انٹرنیٹ سروس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’نیٹ بلاکس‘ کے مطابق پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔

نیٹ بلاکس کی جانب سے ’ایکس‘ پر پوسٹ میں کہا گیا کہ ملک ؐمیں عام انتخابات کے تناظر میں انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر معطل ہے، شہریوں کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ انہیں انٹرنیٹ سروس کی بندش کے مسائل کا سامنا ہے۔

قبل ازیں ترجمان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر عام انتخابات کے موقع پر ملک بھر میں موبائل سروس کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملک کے مختلف حصوں میں فی الوقت موبائل فون سروس متاثر ہے، موبائل نیٹ ورک بند ہونے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔