پاکستان

کراچی میں غیر متوقع بارش ہوئی، انتظامات مکمل تھے، مرتضیٰ وہاب

بارش کی رات سے فجر تک ہم سڑکوں پر موجود تھے، پریس کانفرنس کرنا آسان، کام کرنا مشکل ہے، میئر کراچی

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ کے سب سے بڑے شہر میں غیر متوقع بارش ہوئی، انتظامات مکمل تھے، بارش کی رات سے فجر تک ہم سڑکوں پر موجود تھے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس کرنا آسان ہے، کام کرنا مشکل ہے، تعصب نکالیں کام کریں اور بس کام کریں۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمٰن، مصطفی کمال کے لیےالگ اور میرے لیے الگ کراچی ہے، عوامی مسائل کے حل کے لیے حافظ نعیم الرحمٰن جائیں گے نہ مصطفیٰ کمال۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی کمی کوتاہی ہوگی، تو اس کو ہم پورا کریں گے، ان لوگوں کا کام تنقید کرنا ہے، یہ تنقید ہی کرتے رہیں گے۔

میئر کراچی نے کہا کہ دفتر میں بیٹھ کر تنقید کرنا آسان، ہم سڑکوں پر موجود ہیں اور کام کرر ہے ہیں، یہ چاہتے ہیں کراچی کے عوام کی مشکلات بڑھیں تاکہ ان کا چورن بک سکے۔

میئر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کراچی کی مشکلات کے حل کے لیے ہم کام کررہے ہیں، بلدیاتی اداروں کے کام کی ہی وجہ سے ہم سڑکوں پر کھڑے ہیں، کراچی کی تمام بڑی شاہراہیں کلیئر ہیں، چند مقامات پر پانی موجود ہے، اسے بھی نکالا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں کی گلیوں میں بھی پانی جمع ہونےکی شکایت ہیں، کے ایم سی حکام کو فوری ہدایت کی ہیں کہ شکایات کو حل کریں۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ مشکلات اور پریشانیاں ہیں لیکن ہم کام کر رہے ہیں، بارش کی رات ایم اے جناح روڈ کا برا حال تھا، اب یہ کلیئر ہے۔

میئرکراچی نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے کہا کہ کشمیری عوام کاحق خودارادیت اقوام متحدہ کی قرارداد میں طے ہے، جب تک بھارتی ظلم و جبر ختم نہیں ہوتا کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی میں موسلادھار بارش کے بعد کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے تھے جبکہ شہر کے متعدد علاقوں میں کئی گھنٹوں تک بجلی غائب ہوگئی تھی۔

محض چند گھنٹوں کی بارش کے بعد شہر کی اکثر شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی تھیں اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جبکہ بارش سے متعلقہ واقعات میں 2 افراد ہلاک جبکہ دو خواتین سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے بارش کے بعد کراچی شہر کی ابتر صورتحال پر اداروں کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک پولیس اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو خطوط جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔

گزشتہ روز سابق وزیراعظم و صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو کے مناظرے کا چیلنج کل کراچی کی بارش میں بہہ گیا۔

متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما خالد مقبول صدیقی اور مصطفیٰ کمال نے پیپلزپارٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہر میں کل ہونے والی بارش نے پیپلزپارٹی کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے، کل ثابت ہوگیا شہر میں کراچی دشمن حکومت موجود ہے۔

وفاق، صوبے 600 ارب روپے ’سرپلس‘ دینے پر متفق

عام انتخابات: 2 ریٹرننگ افسران کی الیکشن مینجمنٹ سسٹم میں خرابی کی نشاندہی

کراچی میں غیر متوقع بارش ہوئی، انتظامات مکمل تھے، مرتضیٰ وہاب