دنیا

چینی جاسوس ہونے کے شبے میں ’گرفتار‘ کبوتر 8 ماہ بعد بھارتی قید سے باعزت بری

ابتدائی طور پر پولیس نے کبوتر کے خلاف جاسوسی کا مقدمہ درج کیا تھا لیکن انکوائری مکمل کرنے کے بعد انہوں نے یہ الزام واپس لے لیا ہے، رپورٹ

بھارت نے چین کے لیے جاسوسی کرنے کے شبہے میں ’گرفتار‘ کبوتر کو بالآخر 8 ماہ بعد رہا کردیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ٹائمز آف انڈیا اخبار نے بتایا ہے کہ اس پرندے کو ممبئی کی ایک بندرگاہ پر پکڑا گیا تھا جس کے پروں پر چینی الفاظ سے ملتے جلتے چند پیغامات لکھے ہوئے تھے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ابتدائی طور پر پولیس نے کبوتر کے خلاف جاسوسی کا مقدمہ درج کیا تھا، لیکن انکوائری مکمل کرنے کے بعد انہوں نے یہ الزام واپس لے لیا ہے۔

پولیس کی تفتیش کے دوران نامعلوم پرندے کو شہر کے ایک ہسپتال میں بند رکھا گیا تھا۔

بھارت کے دفتر برائے پیپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیملز (پیٹا) نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں کہا کہ اس تحقیقات میں حیران کن طور پر 8 مہینے لگے۔

پیٹا بھارت کا کہنا تھا کہ پولیس نے بدھ کو ہسپتال کو کبوتر کو رہا کرنے کی رسمی اجازت دے دی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 2016 میں بارڈر سیکیورٹی افسران نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے دھمکی آمیز پیغام لانے والے کبوتر کو گرفتار کرلیا تھا۔

2010 میں ایک اور کبوتر کو اس کے پاؤں میں انگوٹھی اور اس کے جسم پر سرخ سیاہی سے پاکستانی فون نمبر اور پتے کی مہر ہونے کی وجہ سے قید کر لیا گیا تھا۔

سروائیکل کینسر کیا ہے؟ اور اس کی تشخیص کیسے ہوتی ہے؟

منتخب حکومت کو ملک کے مفاد میں معاشی پالیسیوں کے تسلسل سے فائدہ لینا چاہیے، نگران وزیر اعظم

اکبر ایس بابر کی بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو مل کر چلنے اور بات چیت کی پیش کش