پاکستان

مبینہ غیر قانونی بھرتی کیس: عدم پیشی کے باعث پرویز الہیٰ، دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر ملزمان کی عدم حاضری کی وجہ سے کارروائی مؤخر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کرلیا۔
|

پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی سمیت دیگر ملزمان پر آج بھی جرم عائد نہ ہوسکی۔

اینٹی کرپشن عدالت لاہور نے ملزمان کی عدم حاضری کی وجہ سے کارروائی مؤخر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کرلیا۔

قبل ازیں آج پنجاب پرویز الہی سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم کے لیے طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہیں کیا گیا تھا جس پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا تھا۔

اینٹی کرپشن عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب ملزم احتساب عدالت پیش ہو رہے ہیں یہاں کیوں پیش نہیں ہو رہے۔

جج نے ریمارکس دہے کہ ملزمان کو یہاں بھی پیش کریں، میں فائل انتظار میں رکھ رہا ہوں۔

عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے وہ کدھر ہیں، پولیس والے اور ڈاکٹر سب ملے ہوئے ہیں۔

جج ارشد حسین بھٹہ نے کہا کہ سب کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کروں گا، عدالت نے تمام ملزمان کو چالان کی کاپیاں فراہم کر رکھی ہیں جب کہ اینٹی کرپشن نے مقدمے کا چالان بھی عدالت میں پیش کر رکھا ہے۔

یاد رہے کہ 25 جنوری کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے پرویز الہی سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم کے لیے طلب کیا تھا۔

خیال رہے کہ 19 ستمبر کو پرویز الہٰی کو اس مقدمے سمیت محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کے معاملے پر دوبارہ میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

اس سے قبل چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے محاصرے کے بعد یکم جون کو انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ کی ایک ٹیم اور پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کے مطابق پرویز الہٰی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔

اے سی ای کے ترجمان کے مطابق غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کے 12 افسران کو میرٹ کے خلاف بھرتی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلٰی پنجاب نے گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے نتائج تبدیل کیے، اس سلسلے میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

4 جون لاہور کی سیشن کورٹ نے غیر قانونی تقرری کیس میں پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، 20 جون کو چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوگئی تھی۔

بعد ازاں 19 ستمبر کو پرویز الہٰی کو اس مقدمے سمیت محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کے معاملے پر دوبارہ میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

28 اکتوبر کو اے سی ای نے لاہور کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کو بتایا کہ انہوں نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی تقرریوں سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے گھر سے مبینہ طور پر 41 لاکھ روپے برآمد کر لیے ہیں۔

7 نومبر کو انسداد بدعنوانی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی تقرریوں کے کیس کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلی سماعت پر تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا۔

16 نومبر کو غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں پرویز الہٰی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کی گئی، یکم دسمبر کو لاہور کی سیشن عدالت نے ان کو ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔

پی ٹی آئی کا 5 فروری کو دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان

فائیو اے سائیڈ ہاکی ورلڈ کپ: پاکستان نے سوئٹزرلینڈ کو شکست دے کر 9ویں پوزیشن حاصل کرلی

فلیٹ میں ساتھ رہنے والی خاتون نے ایسا رویہ رکھا جیسے میں ان کی نوکرانی ہوں، مریم نور