بھارت میں کام کرنے کے بعد ہی پاکستانی اداکاروں کی قدر بڑھتی ہے، علی خان
بھارتی فلم انڈسٹری کے علاوہ ہولی وڈ میں بھی کام کرنے والی پاکستانی اداکار علی خان کا کہنا ہے کہ بھارت میں کام کرنے کے بعد ہی پاکستانی اداکاروں کی قدر میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
علی خان نے بھارتی اخبار ’دی انڈین ایکسپریس‘ کو انٹرویو دیا جہاں انہوں نے پاکستان اور بھارتی فلم انڈسٹری کے درمیان فرق سے متعلق گفتگو کی۔
اداکار نے بتایا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بھارت سے کیا اور وہیں سے انہیں عزت ملنا شروع ہوئی اور چونکہ وہ پاکستان میں پہلے ہی مشہور تھے تو انہیں زیادہ مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا جو آج کل کے نوجوان اداکاروں کو کرنا پڑتا ہے۔
علی خان نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں اداکاروں کو کئی چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کامیابی حاصل کرنے اور شناخت پانے کے لیے بیرون ملک کام کرنا بہت ضروری ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان عوام اپنے اداکاروں کو سپورٹ نہیں کرتی اور جب یہی اداکار بھارت جاتے ہیں تو ان کی تعریف کی جاتی ہے اور اچانک قدر بڑھ جاتی ہے۔
اداکار نے دونوں ممالک کے کام میں فرق سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کام اب بھی ڈھیلے انداز سے ہورہا ہے، ویسا کام نہیں ہورہا جیسا ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ علی خان نے اداکاری کا آٖغاز کم عمری میں بھارتی ڈراموں سے 1993 میں کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے متعدد پاکستانی ڈراموں میں بھی کام کیا۔
انہوں نے بیک وقت برطانیہ، بھارت اور پاکستانی ڈراموں اور فلموں سمیت تھیٹرز میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے 2023 کی بولی وڈ فلم ’دی آرچیز‘ میں کام کیا، اس کے علاوہ 2011 کی مقبول فلم ’ڈان 2‘ میں شاہ رخ خان کے ساتھ کام کیا تھا۔
جب کہ وہ ہولی وڈ اداکارہ انجلینا جولی اور جولی والترز کے ساتھ بھی جوہر دکھا چکے ہیں، انہوں نے 2007 کی ہولی وڈ فلم’اے مائٹی ہارٹ’ میں انجلینا جولی اور عرفان خان کے ہمراہ اداکاری کی تھی۔