کراچی: ناظم آباد میں انتخابی مہم کے دوران پیپلز پارٹی سے تصادم، فائرنگ سے ایم کیو ایم کارکن جاں بحق
کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر دو میں رات گئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کارکنان کے درمیان تصادم ہوگیا، اس دوران فائرنگ سے ایم کیو ایم کا کارکن جاں بحق جبکہ پیپلز پارٹی کا زخمی ہوگیا۔
گلبہار تھانے کے ہاؤس افسر (ایس ایچ او) شبیر حسین نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ واقعہ ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر کے باہر اس وقت پیش آیا جب پیپلز پارٹی کی ریلی وہاں سے گزر رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکنان نے گتھم گتھا ہونے سے قبل ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگائے جس کے بعد دونوں طرف سے فائرنگ شروع ہو گئی۔
شبیر حسین نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ایم کیو ایم پاکستان کا ایک کارکن جاں بحق ہوا جس کی شناخت 40 سالہ فراز احمد قریشی کے نام سے ہوئی، جب کہ پیپلز پارٹی کے 22 سالہ راؤ محمد طلحہ کو گولی لگنے سے زخم آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’فائرنگ کے بعد ہجوم نے علاقے کو گھیر لیا اور پیپلز پارٹی کے کارکنان سے تعلق رکھنے والی دو ٹویوٹا ویگوز کو آگ لگانے سے پہلے توڑ پھوڑ کی۔‘
انہوں نے کہا کہ اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور ایم کیو ایم پاکستان کے کارکن کے جنازے کے بعد واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی جائے گی۔
دریں اثنا پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ سرفراز قریشی کو گزشتہ رات مردہ حالت میں عباسی شہید ہسپتال لایا گیا تھا جس کے سر میں گولی لگی تھی۔ انہوں نے کہا کہ طلحہ کو بائیں بازو پر گولی لگی ہے۔