بھارت سے علیحدگی کیلئے امریکا میں خالصتان ریفرنڈم آج ہوگا
امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ آج ہوگی جہاں ہزاروں سکھ بھارت سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیں گے ۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ریفرنڈم سکھ فار جسٹس کے زیر اہتمام سان فرانسسکو میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکا میں منعقد کیے جانے والے ریفرنڈم سے قبل سکھوں نے ریلیاں نکالیں جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔
خالصتان پر ریفرنڈم کا آغاز 2021 میں 31 اکتوبر کو لندن سے ہوا تھا جس کے بعد ریفرنڈم کے حوالے سے اٹلی اور سوئزر لینڈ میں بھی ووٹنگ ہو چکی ہے۔
خالصتان تحریک کیا ہے؟
غیرملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق خالصتان تحریک ایک آزاد سکھ ریاست کے لیے جدوجہد کی تحریک ہے جو کہ بھارت سے الگ اور 1947 میں بھارت اور پاکستان کی آزادی سے قبل کی طرح ہو جب یہ خیال بھارت اور پاکستان کے درمیان پنجاب کے علاقے کی تقسیم سے قبل ہونے والے مذاکرات میں پیش کیا گیا تھا۔
سکھ مذہب کی بنیاد پنجاب میں 15ویں صدی کے آخر میں رکھی گئی تھی اور اس وقت دنیا بھر میں اس کے تقریباً2 کروڑ 50 لاکھ پیروکار ہیں، سکھ پنجاب کی آبادی کی اکثریت لیکن بھارت میں اقلیت ہیں، جو بھارت کی ایک ارب 40 کروڑ آبادی کا دو فیصد ہیں۔
سکھ علیحدگی پسندوں کا مطالبہ ہے کہ ان کا وطن خالصتان کو پنجاب سے الگ بنایا جائے اور اس کا مطلب خالص ہے۔
یہ مطالبہ کئی بار سامنے آتا رہا ہے، سب سے نمایاں طور پر یہ مطالبہ 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ہونے والی بغاوت کے دوران سامنے آیا تھا، جس کی وجہ سے بھارتی پنجاب ایک دہائی سے زائد عرصے تک مفلوج ہو گیا تھا۔