پاکستان

لاڑکانہ میں لوگ اغوا نہیں ہوتے؟ یہاں وڈیرے مسلط کردیے گئے، مولانا فضل الرحمٰن

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں خوف کے سائے میں انتخابات ہو رہے ہیں، ہمیں زمینی حقائق پر بات کرنی چاہیے، سربراہ جے یو آئی (ف) کا لاڑکانہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے سوال اٹھائے ہیں کہ کیا یہاں لوگوں کا قتل عام نہیں، یہاں وڈیرے مسلط کردیےگئے، کیا ملک میں بے امنی نہیں، کیا لاڑکانہ میں لوگ اغوا نہیں ہوتے۔

لاڑکانہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان ہے نہ روزگار، معیشت کا اچھا حال نہیں، پھر آپ ووٹ کی امید کیسے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری سیاست میں تمام ذمے داری سیاستدانوں پر ڈالی جاتی ہے، الیکشن کے دنوں میں یہ ذمے داری عوام کو منتقل ہو جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بے امنی کا کیا حال ہے ہم سوچتے رہے کہ ہم الیکشن میں کیسے جائیں، سیاستدان خود سوچ رہے تھے کہ عوام کے پاس کیسے جائیں گے، ہمیں زمینی حقائق پر بات کرنی چاہیے۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ خدا کے لیے اس ملک پر رحم کرو، اس کی معیشت پر رحم کرو، 5 سال میں ملک کو کھوکھلا کردیا گیا، معیشت کو تباہ کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وطن کو انسانی حقوق اور دوسری خوشحالی چاہیے، ہم نے فرقہ واریت سے بالاتر ہوکر اپنے وطن کی بات کی، ہم الیکشن میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ معاہدے پر عمل کریں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں خوف کے سائے میں انتخابات ہورہے ہیں، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے مطالبہ کیا کہ عوام کو زمینی حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے۔

آئی ایم ایف نے ترسیلات زر کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا

’شہد کی بوتل‘ پر راحت فتح علی خان کی ملازم کو مارنے کی ویڈیو: مشی خان کی کڑی تنقید

شمر جوزف کی تباہ کن باؤلنگ، ویسٹ انڈیز کی 27 سال بعد آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ میں تاریخی فتح