دنیا

ہتک عزت کا مقدمہ: امریکی عدالت کا ڈونلڈ ٹرمپ کو 8 کروڑ 33 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ریپ کے الزامات مسترد کرنے کی وجہ سے بطور صحافی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی، صحافی جین کیرول

مین ہیٹن عدالت نے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو مصنفہ ای جین کیرول کو 8 کروڑ 33 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق صحافی جین کیرول کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان کے ریپ سے انکار کرنے پر بطور قابل اعتماد صحافی ان کی ساکھ تباہ ہوگئی ہے۔

پانچ دن مقدمے کی سماعت کے بعد مین ہٹن کی وفاقی عدالت کو فیصلے تک پہنچنے کے لیے تین گھنٹے سے بھی کم کا وقت لگا، سابق امریکی صدر کو جو رقم ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے وہ صحافی ای جین کیرول کی جانب سے مانگی گئی رقم سے کم از کم ایک کروڑ ڈالر زیادہ ہے ۔

سابق امریکی صدر مقدمے کی زیادہ تر سماعت میں شریک ہوئے لیکن وہ فیصلہ سناتے وقت کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے، انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے، ہمارا قانونی نظام کنٹرول سے باہر ہوگیا ہے اور اسے سیاسی آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ امریکا نہیں ہے۔

صحافی جین کیرول کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ہر اس عورت کے لیے ایک عظیم فتح ہے جو گرائے جانے کے باوجود دوبارہ اٹھ کھڑی ہوتی ہے اور ہر اس بدمعاش کی ایک بہت بڑی شکست ہے جو عورت کو نیچے رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔

امریکی صدر کی جانب سے 1990 کے وسط میں برگڈورف گڈمین ڈیپارٹمنٹ اسٹور ڈریسنگ میں صحافی جین کیرول کے ساتھ ریپ کرنے کے الزام کو مسترد کرنے پر ایلے میگزین کی سابقہ کالم نگار نے نومبر 2019 میں ان پر مقدمہ دائر کیا تھا۔

صحافی نے بیان دیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے الزامات مسترد کرنے کی وجہ سے ان کی بطور صحافی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی۔

دوسری جانب 77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ مؤقف اپنایا کہ انہوں نے کبھی صحافی کا نام تک نہیں سنا اور الزام لگایا کہ جین کیرول نے اپنی یادداشت کی فروخت کو بڑھانے کے لیے یہ کہانی بنائی ہے۔

پنجاب: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیدواروں کو جرمانے اور نوٹس جاری

پتا تھا بولڈ لباس پہن کر جاؤں گی تو گالیاں پڑیں گی، فریال محمود

اسکن کیئر پروڈکٹس بچوں کی جلد کیلئے خطرناک قرار